شام میں فوجیوں کی بس بم دھماکوں میں تباہ 14 اہلکار ہلاک
تین بم حافظ الاسد پل پر نصب کیے گئے تھے جن میں سے ایک کو بعد میں ناکارہ بنادیا گیا، ترجمان فوج
شام میں فوجی اہلکاروں کو لے جانے والی بس پر دو بم دھماکے کیے گئے جس کے نتیجے میں 14 اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے دارالحکومت میں حافظ الاسد پل پر اس وقت اچانک زوردار دھماکا ہوگیا جب وہاں سے فوجیوں کی بس گزر رہی تھی۔
دھماکا اتنا زوردار تھا کہ بس کے پرخچے اُڑ گئے اور بس میں موجود 14 اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ 3 اہلکاروں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی گزرنے کی جگہ پر تین بم نصب کیے گئے تھے جن میں سے ایک کو دھماکے کے بعد پہنچنے والی بم ڈسپوزل ٹیم نے ناکارہ بنادیا۔
تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ شام میں مارچ 2017 کے بعد یہ دوسرا بڑا حملہ ہے جس میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ شام میں 2011 سے جاری داعش اور اتحادی افواج کے درمیان جنگ میں ساڑھے تین لاکھ افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 50 لاکھ افراد بیرون ملک پناہ لینے پر مجبور ہوئے اور ملک کی آدھی آبادی بے گھر ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے دارالحکومت میں حافظ الاسد پل پر اس وقت اچانک زوردار دھماکا ہوگیا جب وہاں سے فوجیوں کی بس گزر رہی تھی۔
دھماکا اتنا زوردار تھا کہ بس کے پرخچے اُڑ گئے اور بس میں موجود 14 اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ 3 اہلکاروں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی گزرنے کی جگہ پر تین بم نصب کیے گئے تھے جن میں سے ایک کو دھماکے کے بعد پہنچنے والی بم ڈسپوزل ٹیم نے ناکارہ بنادیا۔
تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ شام میں مارچ 2017 کے بعد یہ دوسرا بڑا حملہ ہے جس میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ شام میں 2011 سے جاری داعش اور اتحادی افواج کے درمیان جنگ میں ساڑھے تین لاکھ افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 50 لاکھ افراد بیرون ملک پناہ لینے پر مجبور ہوئے اور ملک کی آدھی آبادی بے گھر ہوگئی۔