عدالتی فیصلے بلدیاتی انتخابات کامعاملہ غیرمعینہ مدت تک موخر
الیکشن کمیشن کایونین کونسل حلقہ بندیوں کے معاملے پرسپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
CHAKWAL:
الیکشن کمیشن نے لاہورہائیکورٹ کی جانب سے یونین کونسل حلقہ بندیوں کی ذمے داری کے احکام پرسپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جبکہ سندھ اورلاہورہائیکورٹ کے حلقہ بندیوں کے حوالے سے دیے گئے فیصلوں کے باعث الیکشن کمیشن میںبلدیاتی انتخابات کامعاملہ غیرمعینہ مدت تک موخرہو گیاہے۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق سندھ اورلاہور ہائیکورٹ نے دونوںصوبوں میںبلدیاتی انتخابات کے انعقادکے دوران حلقہ بندیوں کے حوالے سے الگ الگ فیصلے دیے ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت کواحکام دیے ہیں کہ غیرجانبدار کمیشن کے ذریعے حلقہ بندیاںکرائی جائیں جبکہ لاہورہائیکورٹ کاتفیصلی فیصلہ تاحال الیکشن کمیشن کوموصول نہیں ہواہے لیکن مختصرفیصلے میں کہا گیاہے کہ پنجاب میںحلقہ بندیوں کی ذمے داری الیکشن کمیشن انجام دے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ کی جانب سے تفیصلی فیصلے میںاس نوعیت کے فیصلے کی الیکشن کمیشن کوتاکید کی گئی توسپریم کورٹ سے رجوع کیاجائے گا۔ کمیشن کی رائے ہے کہ الیکشن کمیشن کی ذمے داریاںآئین میںدرج ہیں۔ حلقہ بندیاںصوبائی اورمرکزی حکومتوںکی ذمے داری ہے، الیکشن کمیشن کی نہیں۔
الیکشن کمیشن نے لاہورہائیکورٹ کی جانب سے یونین کونسل حلقہ بندیوں کی ذمے داری کے احکام پرسپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جبکہ سندھ اورلاہورہائیکورٹ کے حلقہ بندیوں کے حوالے سے دیے گئے فیصلوں کے باعث الیکشن کمیشن میںبلدیاتی انتخابات کامعاملہ غیرمعینہ مدت تک موخرہو گیاہے۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق سندھ اورلاہور ہائیکورٹ نے دونوںصوبوں میںبلدیاتی انتخابات کے انعقادکے دوران حلقہ بندیوں کے حوالے سے الگ الگ فیصلے دیے ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت کواحکام دیے ہیں کہ غیرجانبدار کمیشن کے ذریعے حلقہ بندیاںکرائی جائیں جبکہ لاہورہائیکورٹ کاتفیصلی فیصلہ تاحال الیکشن کمیشن کوموصول نہیں ہواہے لیکن مختصرفیصلے میں کہا گیاہے کہ پنجاب میںحلقہ بندیوں کی ذمے داری الیکشن کمیشن انجام دے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ کی جانب سے تفیصلی فیصلے میںاس نوعیت کے فیصلے کی الیکشن کمیشن کوتاکید کی گئی توسپریم کورٹ سے رجوع کیاجائے گا۔ کمیشن کی رائے ہے کہ الیکشن کمیشن کی ذمے داریاںآئین میںدرج ہیں۔ حلقہ بندیاںصوبائی اورمرکزی حکومتوںکی ذمے داری ہے، الیکشن کمیشن کی نہیں۔