قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی مخالفتانسداد دہشت گردی بل تحفظ پاکستان آرڈیننس منظور نہ ہو سکے

ملک میں ہمہ وقت ایمرجنسی صورتحال رہے گی،فضل الرحمن،موجودہ شکل میںحمایت نہیں کر سکتے، شاہ محمودودیگرارکان

انسداد دہشت گردی ترمیمی بل پر کمیٹی میں ووٹنگ ہی نہیں ہوئی ریکارڈنگ منگوا کر چیک کر لیا جائے،شیریں مزاری۔ فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باعث انسداد دہشت گردی ترمیمی بل ، تحفظ پاکستان آرڈیننس اور اینٹی منی لانڈرنگ بل کی منظوری حاصل نہ کی جا سکی اور مزیدغورکیلیے بلوں کو موخر کردیا گیا۔


پیرکو وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی زاہد حامد نے تحفظ پاکستان آرڈیننس، انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2014 اور اینٹی منی لانڈرنگ بل زیر غور لانے کی تحاریک پیش کی تو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ سابق دور میں 90 فیصد قانون سازی اتفاق رائے سے ہوئی، اس لیے اس معاملے پر غور کیا جائے۔ جے یوآئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس بل کی ترامیم انسانی حقوق کی شقوں کے منافی ہیں ، ملک میں ہمہ وقت ایمرجنسی جیسی صورتحال رہے گی۔ ایم کیوایم کے آصف حسنین نے کہا کہ پارلیمانی جماعتوں کو بل پر بات کرنے کا موقع دیاجائے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کالا قانون ثابت ہوگا۔ ایم کیوایم کے عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ اگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایسے اختیارات دے دیے گئے تو بے گناہ لوگ اس کی زد میں آئیںگے۔ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ بل کی منظوری سے ملک پولیس اسٹیٹ بن جائے گا۔ پی ٹی آئی کی ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ترمیمی بل پر کمیٹی میں ووٹنگ ہی نہیں ہوئی ریکارڈنگ منگوا کر چیک کر لیا جائے۔ نبیل گبول نے کہا کہ اگر ووٹنگ ہوئی ہو تو وہ اپنی رکنیت سے مستعفی جائیں گے۔ جے یوآئی کی نعیمہ کشور نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس پر نبیل گبول نے جواب دینا چاہا تواسپیکرنے کہا کہ بل موخر ہوگیا ،انھیں اب استعفیٰ دینے کی ضرورت نہیں ہے، جس پر اراکین نے ڈیسک بجائے۔


قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ بل بھی مشاورت کیلیے موخر کیاجائے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ بل کی منظوری ہمارے لیے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کیلیے ضروری ہے۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی مذاکراتی عمل میں شامل ہوں گے تو مذاکرات جاندارہوںگے، 1973 کے آئین سے پاکستان میں شریعت نافذ ہوچکی ہے، طالبان حکومتی رٹ اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ شیخ روحیل اصغر نے کہاکہ طالبان پاکستانی ہیں جو بھی نمائندگی کرے گا اس کو فخر ہونا چاہیے عمران خان کو اپنے راستے سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ طالبان نے مشاورت نہیں کی، نمائندگی سے معذرت کرتے ہیں۔ وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکریٹری راجہ جاوید اخلاص نے ایوان کو بتایا کہ خضدار میں اجتماعی قبروں کی دریافت کا حکومت نوٹس لے رہی ہے۔ شیخ آفتاب نے کہا کہ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ 2016 میں مکمل کر لیا جائے گا، 97 ارب روپے لاگت آئے گی۔
Load Next Story