تحفظ پاکستان ترمیمی آرڈیننس سینیٹ میں پیش اپوزیشن کااحتجاج اور واک آؤٹ

تحفظ پاکستان آرڈیننس پر پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھنے والی تمام جماعتوں کی ایک مشترکہ کمیٹی بنائی جائے،قائد حزب اختلاف

موجودہ شکل میں تحفظ پاکستان ترمیمی آرڈیننس منظور نہیں ہونے دیں گے، رضا ربانی، فوٹو:فائل

RAWALPINDI:
حکومت نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کا مسودہ سینیٹ میں پیش کردیا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے مجوزہ قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے بائیکاٹ کردیا۔


چیئرمین سید نیرحسین بخاری کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر زاہد حامد نے تحفظ پاکستان ترمیمی آرڈیننس پیش کیا جس کی اپوزیشن کی جانب سے شدید مخالفت کی گئی، ایوان میں قائد حزب اختلاف میاں رضا ربانی نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کالا قانون اور آئین سے کھلم کھلا متصادم ہے، اسے رات کے اندھیرے میں جاری کیا گیا، اس قانون کے تحت عدالت کو کسی بھی شہری کی شہریت ختم کرنے کا اختیار ہو گا۔

رضا ربانی نے کہا کہ موجودہ شکل میں تحفظ پاکستان ترمیمی آرڈیننس منظور نہیں ہونے دیں گے اور آرڈیننس میں مشترکہ ترمیم کے لئے دیگر جماعتوں سے رابطے کئے ہیں، وہ حکومت کو مشورہ دیتے ہیں کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس پر پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھنے والی تمام جماعتوں کی ایک مشترکہ کمیٹی بنائی جائے۔
Load Next Story