طالبان کی وضاحت کے بعد مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کیلئے تیار ہیں رحیم اللہ یوسفزئی

طالبان کی کمیٹی جب اورجہاں چاہے ملاقات کرسکتی ہے تاہم خواہش ہے کہ اس میں ان کا اپنا نمائندہ بھی شامل ہو، رحیم اللہ


ویب ڈیسک February 04, 2014
سرکاری کمیٹی نے آج طالبان کی کمیٹی سے کچھ وضاحتیں طلب کیں جن کی طالبان کے بیان سے وضاحت ہوگئی، رحیم اللہ یوسفزئی فوٹو: فائل

حکومتی کمیٹی کے رکن رحیم اللہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ سرکاری کمیٹی مکمل بااختیار ہے اور اس پر کوئی دباؤ نہیں اب جب کہ طالبان کی جانب سے اپنی قائم کردہ مذاکراتی کمیٹی سے متعلق وضاحت آچکی ہے تو ہم بھی ان سے ملاقات کے لئے تیار ہیں۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رحیم اللہ یوسف زئی نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا تھا کہ جب تک طالبان کی 5 رکنی کمیٹی مکمل نہیں ہوتی اور مذاکرات سے متعلق امور واضح نہیں ہوجاتے اس وقت تک دونوں کمیٹیوں کے اجلاس سے کچھ حاصل نہیں ہوسکتا تاہم اب طالبان کی جانب سے وضاحت آچکی کہ مولانا سمیع الحق، پروفیسر ابراہیم اور مولانا عبدالعزیز ہی ان کے نمائندے ہیں تو ہم بھی اب ان سے ملاقات کے لئے تیار ہیں اور طالبان کی کمیٹی جب اور جہاں چاہے ہم سے ملاقات کرسکتی ہے تاہم ہماری خواہش ہے کہ اس میں طالبان کا اپنا نمائندہ بھی شامل ہو۔

واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ اور طالبان کی نامزد کردہ مذاکراتی کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق نے حکومتی کمیٹی کی جانب سے مذاکرات میں شریک نہ ہونے کے فیصلے پر انتہائی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا حکومت عالمی دباؤ اور امریکا کی وجہ سے ملاقات کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہی ہے جب کہ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ ملک میں امن قائم کرنے کے لئے اب جسے بھی مذاکرات کرنے ہیں وہ ہماری نامزدہ کردہ اسی کمیٹی سے کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔