ایران میں نوجوان نے نومنتخب گورنر کو تھپڑ رسید کردیا

گورنر کو تھپڑ مارنے والے نوجوان کی شناخت ایوب علی زادے کے نام سے ہوئی ہےجس کا تعلق ملک کی مسلح افواج سے ہے، رپورٹ

گورنر کو تھپڑ مارنے والے نوجوان کی شناخت ایوب علی زادے کے نام سے ہوئی ہےجس کا تعلق ملک کی مسلح افواج سے ہے، رپورٹ۔(فوٹو: انٹرنیٹ)

ایرانی صوبے مشرقی آذر بائیجان میں نوجوان نے نو منتخب گورنر کو عوامی اجتماع میں تھپڑ ماردیا۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق یہ واقع اس وقت پیش آیا جب مشرقی آذربائیجان صوبے کے نومنتخب گورنر زین العابدین خرم جنوب مشرقی شہر تبریز کی امام خمینی مسجد میں تقریر کر رہے تھے۔ خبر ایجنسی کی جانب سے جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک نوجوان بہت اطمینان کے ساتھ چلتا ہو گورنر کے پاس آیا اور انہیں تھپڑ مار دیا۔ تاہم گورنر کے محافظ فرار کی کوشش کرنے والے نوجوان کو پکڑ کر اسٹیج سے نیچے لے گئے۔


رپورٹ کے مطابق اس پروگرام میں آیت اللہ خمینی دفتر کے نمائندگان اور دیگر اعلی عہدے دار بھی موجود تھے۔ گورنر کو تھپڑ مارنے والے نوجوان کی شناخت ایوب علی زادے کے نام سے ہوئی ہےاور اس کا تعلق ملک کی مسلح افواج سے بتایا جارہا ہے۔

سرکاری ٹی وی IRIB سے گفتگو میں گورنر زین العابدین خرم کا کہنا تھا کہ وہ حملہ آور کو ذاتی طور پر نہیں جانتے تاہم اس نوجوان نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا ہے کہ کورونا ویکسی نیشن مرکز میں اس کی اہلیہ کو خاتون کے بجائے مرد اسٹاف نے ویکسین لگائی تھی جس پراسے غصہ تھا اور اس حملے کا مقصد کسی طور بھی سیاسی نہیں ہے۔
Load Next Story