پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے ’ڈاکٹر عبدالقدیر خان گولڈ میڈل‘ کی تجویز
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی کاوشوں سے پاکستان دنیا میں ساتویں اور مسلم ممالک میں پہلی ایٹمی قوت بنا
جمعہ 22 اکتوبر 2021 کے روز پاکستان اکیڈمی آف سائنسز نے مرحوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کےلیے تعزیتی ریفرنس کے موقع پر 'اے کیو خان گولڈ میڈل' کا اعلان بھی کیا۔
تعزیتی ریفرنس میں پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے فیلوز اور ممبران نے شرکت کی اور پاکستان کے عظیم ایٹمی سائنسدان اور میٹالرجسٹ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج عقیدت و خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں قیمتی سائنسی شراکت اور کارنامے سرانجام دیئے، جن کی کاوشوں سے پاکستان پوری دنیا میں ساتویں اور مسلم ممالک میں پہلے نمبر پر ایٹمی قوت بنا۔
پروفیسر ڈاکٹر تصور حیات، سیکریٹری جنرل پاکستان اکیڈمی آف سائنسز نے کہا، ''ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی سائنسی اور تعلیمی سرگرمیوں کی اپ گریڈیشن اور پائیداری کےلیے ہر ممکن کوشش کی۔''
ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنے ساتھیوں، اکیڈمی کے سائنسدانوں، انجینئروں اور محققین سمیت اسٹریٹجک سائنسی اداروں کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں، کالجوں، اسکولوں اور عام لوگوں کےلیے حوصلہ افزائی اور حمایت کا ایک مضبوط ذریعہ رہے۔
اپنے کلمات میں ڈاکٹر خالد محمود خان، صدر پاکستان اکیڈمی آف سائنسز نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی اعلیٰ پائے کی تکنیکی و انتظامی مہارتوں کی تعریف کی جنہوں نے پاکستان کو دفاعی اور جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں عجائبات حاصل کرنے کے قابل بنایا۔
پاکستان کےلیے ان کی فکری شراکتیں بے شمار تھیں اور ان کا عزم ان کی سائنسی اور پیشہ ورانہ کیریئر میں بے مثال رہا۔ انہوں نے اکیڈمی کی ترقی کےلیے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی اہم شراکت کی تعریف کرتے ہوئے سفارش کی کہ اکیڈمی پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک سراہے جانے والے محقق کو سالانہ اے کیو گولڈ میڈل دینے کا آغاز کرے۔
تعزیتی ریفرنس میں پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے فیلوز اور ممبران نے شرکت کی اور پاکستان کے عظیم ایٹمی سائنسدان اور میٹالرجسٹ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج عقیدت و خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں قیمتی سائنسی شراکت اور کارنامے سرانجام دیئے، جن کی کاوشوں سے پاکستان پوری دنیا میں ساتویں اور مسلم ممالک میں پہلے نمبر پر ایٹمی قوت بنا۔
پروفیسر ڈاکٹر تصور حیات، سیکریٹری جنرل پاکستان اکیڈمی آف سائنسز نے کہا، ''ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی سائنسی اور تعلیمی سرگرمیوں کی اپ گریڈیشن اور پائیداری کےلیے ہر ممکن کوشش کی۔''
ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنے ساتھیوں، اکیڈمی کے سائنسدانوں، انجینئروں اور محققین سمیت اسٹریٹجک سائنسی اداروں کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں، کالجوں، اسکولوں اور عام لوگوں کےلیے حوصلہ افزائی اور حمایت کا ایک مضبوط ذریعہ رہے۔
اپنے کلمات میں ڈاکٹر خالد محمود خان، صدر پاکستان اکیڈمی آف سائنسز نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی اعلیٰ پائے کی تکنیکی و انتظامی مہارتوں کی تعریف کی جنہوں نے پاکستان کو دفاعی اور جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں عجائبات حاصل کرنے کے قابل بنایا۔
پاکستان کےلیے ان کی فکری شراکتیں بے شمار تھیں اور ان کا عزم ان کی سائنسی اور پیشہ ورانہ کیریئر میں بے مثال رہا۔ انہوں نے اکیڈمی کی ترقی کےلیے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی اہم شراکت کی تعریف کرتے ہوئے سفارش کی کہ اکیڈمی پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک سراہے جانے والے محقق کو سالانہ اے کیو گولڈ میڈل دینے کا آغاز کرے۔