بچوں کی بھرپور نیند انہیں موٹاپے سے بچاتی ہے تحقیق

رات میں ہر ایک گھنٹے کی اضافی نیند سے نومولود بچوں میں موٹاپے کا امکان 26 فیصد کم ہوا

رات میں ہر ایک گھنٹے کی اضافی نیند سے نومولود بچوں میں موٹاپے کا امکان 26 فیصد کم ہوا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لمبی اور بھرپور نیند لینے والے بچوں کےلیے بعد کی عمر میں موٹاپے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

آن لائن ریسرچ جرنل ''سلیپ'' میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، ماہرین نے میساچیوسٹس جنرل ہاسپٹل میں 2016 سے 2018 کے درمیان پیدا ہونے والے 298 بچوں کو اس مطالعے کےلیے رجسٹر کیا۔

بچوں میں سونے جاگنے کے اوقات پر نظر رکھنے کےلیے انہیں ہلکی پھلکی اسمارٹ گھڑیاں پہنائی گئیں جبکہ ان کے والدین سے کہا گیا کہ وہ بھی ان بچوں کے کھانے پینے اور سونے جاگنے کے روزمرہ معمولات کی ڈائری مرتب کریں۔


اس دوران دیکھا گیا کہ جن بچوں نے شام 7 بجے سے صبح 8 بجے کے درمیان سکون کی نیند لی، آئندہ دو سے تین سال میں ان کا وزن معمول کے قریب رہا۔

ماہرین کو یہ بھی معلوم ہوا کہ شام سے صبح تک کے ان مخصوص اوقات میں ہر ایک گھنٹے کی اضافی نیند کے نتیجے میں شیرخوار بچوں کےلیے موٹاپے کا امکان 26 فیصد کم ہوا۔

مقالے کی شریک مصنفہ ڈاکٹر سوزین ریڈلائن کے مطابق، یہ بچوں میں نیند اور موٹاپے کے حوالے اب تک کی سب سے محتاط تحقیق بھی ہے کیونکہ اس میں صرف والدین کی فراہم کردہ معلومات پر انحصار نہیں کیا گیا بلکہ بچوں پر اسمارٹ واچز کے ذریعے بھی نظر رکھی گئی۔
Load Next Story