ڈالر کی اونچی پرواز قدر 176 روپے سے بھی اوپر چلی گئی
انٹربینک میں ڈالر کی قدر 84 پیسے اضافے سے 175.27 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 90 پیسے بڑھ کر 176.40 روپے ہوگئی
LONDON:
سیاسی کشیدگی اور معیشت کے خراب حالات روپیہ پر دباؤ کا باعث بن گئے جس کے نتیجے میں منگل کو بھی ڈالر کی تیز رفتار اڑان جاری رہی اور ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے انٹربینک ریٹ 175 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ ریٹ 176 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 84 پیسے کے اضافے سے 175.27 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 90 پیسے بڑھ کر 176.40 روپے پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں عدم مخالفت اور ڈالر کی قدر کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے کی پالیسی سے ایک طرف تو درآمدات کی حوصلہ شکنی کرنی ہے جبکہ دوسری جانب آئی ایم ایف کو روپیہ کی قدر کو آزاد رکھنے کا پیغام دینا ہے۔
یہ پڑھیں : ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں فی بیرل برینٹ کی قیمت بڑھ کر 86 ڈالر اور امریکی تیل ڈبلیو ٹی آئی کی فی بیرل قیمت 85 ڈالر کے ساتھ سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے جیسے عوامل کے باعث بھی ڈالر اور دیگر اہم غیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں روپیہ مسلسل تنزلی دوچار ہے۔
سیاسی کشیدگی اور معیشت کے خراب حالات روپیہ پر دباؤ کا باعث بن گئے جس کے نتیجے میں منگل کو بھی ڈالر کی تیز رفتار اڑان جاری رہی اور ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے انٹربینک ریٹ 175 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ ریٹ 176 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 84 پیسے کے اضافے سے 175.27 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 90 پیسے بڑھ کر 176.40 روپے پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں عدم مخالفت اور ڈالر کی قدر کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے کی پالیسی سے ایک طرف تو درآمدات کی حوصلہ شکنی کرنی ہے جبکہ دوسری جانب آئی ایم ایف کو روپیہ کی قدر کو آزاد رکھنے کا پیغام دینا ہے۔
یہ پڑھیں : ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں فی بیرل برینٹ کی قیمت بڑھ کر 86 ڈالر اور امریکی تیل ڈبلیو ٹی آئی کی فی بیرل قیمت 85 ڈالر کے ساتھ سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے جیسے عوامل کے باعث بھی ڈالر اور دیگر اہم غیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں روپیہ مسلسل تنزلی دوچار ہے۔