کراچی کے طلبا میں سی ایس ایس کا رجحان بڑھ گیا

سی ایس ایس افسرطحہ سلیم نے شہر میں سی ایس ایس کے امتحان کی تیاری کے 2 مراکز سی ایس ایس کارنر کے نام سے قائم کیے ہیں۔

4ماہ کامفت تربیتی کورس کرکے14طلباسی ایس ایس میں کامیاب ہوگئے۔ فوٹو : فائل

BANGKOK:
شہر قائد میں طویل عرصے کے بعد نوجوانوں میں دوبارہ سول سروس میں جانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

شہری طلبہ میں امید کی یہ لو سی ایس ایس افسر طحہ سلیم نے جگائی ہے جنھوں نے گزشتہ سال شہر میں سی ایس ایس کے امتحان کی تیاری کے 2 مراکز سی ایس ایس کارنر کے نام سے قائم کیے ہیں۔

یہ مراکز بلدیہ عظمیٰ کراچی کے فریئر ہال لائبریری اور مرکز اسلامی فیڈرل بی ایریا میں قائم ہیں جہاں 4 ماہ کا تربیتی کورس بلامعاوضہ پڑھایا جاتا ہے اس تربیتی کورس کی بدولت 14طلبہ و طالبات سی ایس ایس امتحان پاس کرچکے ہیں، اگلے ماہ لاہور میں ان کی تربیت ہوگی۔

ان مراکز میں فیڈرل بی ایریا، لانڈھی کورنگی، عزیز آباد، نیوکراچی، نارتھ کراچی، بلدیہ ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، گارڈن، لیاری اور دیگر علاقوں سے طلبا باالخصوص طالبات کی بڑی تعداد سی ایس ایس کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

سی ایس ایس افسر طحہ سلیم جو اس وقت ڈپٹی کمشنر وسطی ہیں نے ایکسپریس سے گفتگو میں بتایا کہ وہ کچھ عرصے قبل بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ڈائریکٹر جنرل پارکس تھے، ڈی جی پارکس کا آفس فریئیر ہال لائبریری میں قائم ہے، لائبریری سے منسلک کئی بڑے ہال ہیں جو کہ خالی ہیں۔

طحہ سلیم کا کہنا ہے کہ وہ ماضی میں سی ایس ایس کی نجی اکیڈمی میں پڑھاتے رہے ہیں اس لیے ان کے ذہن میں خیال آیا کہ کیوں نہ یہاں اکیڈمی قائم کرکے شہر کے نوجوانوں کو بلامعاوضہ سی ایس ایس کی تیاری میں مدد دی جائے یہ خیال انھوں نے اپنے سی ایس ایس افسران دوستوں کو بتایا جنھوں نے تعاون کا یقین دلایا، بعدازاں فرئیر ہال لائبریری میں اکیڈمی قائم کرنے کی اجازت مل گئی، ڈپٹی کمشنر طحہ سلیم اور دیگر سی ایس ایس افسران سے گزشتہ سال اکتوبر میں 20 طالبعلم پڑھنے کے لیے آئے۔

بعدازاں بتدریج طلبا کی تعداد بڑھتی رہی اور طلبا کی تعداد بڑھنے پر ایک اور سینٹر مرکز اسلامی میں قائم کیا گیا اس وقت مرکز اسلامی میں92طلبا فریئر ہال لائبریری میں 50طلبا کورس کررہے ہیں۔

طحہ سلیم نے بتایا کہ یہ کورس چار ماہ کا ہوتا ہے۔ نجی اکیڈمی میں 70ہزار کا کرایا جاتا ہے جبکہ ان دونوں مراکز میں بلامعاوضہ پڑھایا جارہا ہے۔ تقریبا 100اساتذہ جن میں سی ایس ایس کے حاضر و سابق افسران اور پروفیشنل ٹیچرز شامل ہیں تمام مضامین رضاکارانہ طور پر پڑھارہے ہیں۔

بلامعاوضہ سی ایس ایس مراکزتحفے سے کم نہیں،طالب علم

مرکز اسلامی کے طالب علم محمد احسان کا کہنا ہے کہ یہاں پڑھائی بہت زبردست ہے ایسا لگتا نہیں کہ مفت تعلیم دی جارہی ہے، اساتذہ بڑے اخلاص اور دلجمعی سے پڑھا رہے ہیں، شہر کے دیگر نوجوانوں کو بھی ان سینٹرز میں ضرور آنا چاہیے۔

فریئر ہال لائبریری میں قائم سینٹر میں زیر تعلیم طالبہ غزل بھٹو نے کہا کہ کلاس میں اگر کبھی طالب علموں کی تعداد کم بھی ہو تو ٹیچرز اپنی کلاس ضرور لیتے ہیں، الگ سے بھی طالب علم کو سمجھاتے ہیں، نجی اکیڈمیز جو زائد فیس لیتی ہیں ان کے مقابلے میں یہ بلامعاوضہ سینٹرز شہر کے لیے تحفے سے کم نہیں ہے۔

پاکستان کا نظام تعلیم انحطاط پذیر ہے ایسے مراکزکاقیام خوش آئندہے،اساتذہ


مرکز اسلامی کے سی ایس ایس کارنر میں پڑھانے والے انگلش کے استاد سید محمد فہد اور فریئر ہال لائبریری میں اسلامیات پڑھانے والے استاد مشتاق حسین کوثری کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک کا نظام تعلیم انحطاط پذیر ہے ایسے میں اس طرح کے مراکز قائم کرنا بہت خوش آئند ہے جس کا کریڈٹ ڈپٹی کمشنر طحہ سلیم کو جاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ کراچی کے نوجوانوں کو یہاں ضرور آنا چاہیے، صرف رجسٹریشن فارم بھرنا ہے کسی قسم کی فیس جمع نہیں کرانی ہے اس لیے یہ بہترین موقع ضائع نہ کریں۔

کوٹہ سسٹم کامقصدپوراہوااب میرٹ کانظام آناچاہیے،توصیف خان

سابق چیئرمین ماس کمیونی کیشن وفاقی اردو یونیورسٹی ڈاکٹر توصیف احمد خان نے کہا کہ شہر میں بلامعاوضہ سی ایس ایس کے امتحان کی تیاری بہت اچھا اقدام ہے اس میں یقیناً شہر کے نوجوانوں کو فائد ہ ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ 70 کی دہائی میں نافذ ہونے والے کوٹہ سسٹم سے کراچی میں بددلی پھیلی اور بڑی تعداد میں نوجوانوں نے سی ایس ایس کے امتحانات میں شرکت چھوڑدی، 2 عشرے سندھ کے شہری علاقے سیاسی بحران کا شکار رہے جس کے اثرات تعلیمی اداروں پر بھی پڑے، کوٹہ سسٹم کا مقصد پورا ہوچکا ہے اس لیے اب میرٹ کا نظام نافذ ہونا چاہیے، دہرا نظام تعلیم ہی سی ایس ایس مین طلبا کی ناکامی کی وجہ ہے سی ایس ایس کا معیار سخت ہے جس پر کمپرومائز نہیں کیا جاتا ، دوسری جانب تباہ حال نظام تعلیم اسکول سے جامعات تک طلبا کو رٹا لگانے پر مائل کرتا ہے کراچی کے نوجوانوں کو بھرپور طریقے سے سی ایس ایس امتحانات میں شرکت کرنا چاہیے۔

سی ایس ایس کارنرکی تیاری سے پاس نتاشاطالب علموںکو لیکچر دے رہی ہیں

سی ایس ایس امتحان پاس کرنے والی نتاشا شفیع نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے گزشتہ سال فریئرہال لائبریری میں قائم مرکز سے انٹرویو کی تیاری میں مدد لی اب لاہور میں ٹریننگ شروع ہونے والی ہے جس کے بعد ان کی پوسٹنگ ہوجائے گی۔

انھوں نے کہا کہ وہ ان دنوں فریئر ہال میں قائم سی ایس ایس کارنر میں طالب علموں کو لیکچر دینے آرہی ہیں لیکن جلد ہی انھیں ٹریننگ کے لیے لاہور جانا ہے اگر ان کی پوسٹنگ کراچی میں ہوئی تو وہ سی ایس ایس کارنر میں پڑھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گی۔

بیوروکریٹ،سفارتکاراوراساتذہ لیکچر دیتے ہیں،طحہ سلیم

سی ایس ایس کارنر کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں نامور بیوروکریٹ، سفارت کار اور پروفیشنل ٹیچرز بلامعاوضہ طالب علموں کا پڑھا رہے ہیں، مشہور سفارت کارظفر ہلالی، سابق ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی و کمشنر کراچی افتخار شالوانی، سینئر بیوروکریٹ طارق مصطفیٰ ودیگر سینئر بیوروکریٹ لیکچر دے چکے ہیں۔

طحہ سلیم نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ سے ایم او یو سائن ہوا ہے تاکہ شہر میں مزید مراکز قائم کیے جائیں، ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اب تک ہمارے اس کورس کے ذریعے 14طالب علم سی ایس ایس امتحان پاس کرچکے ہیں، اگلے ماہ لاہور میں ان کی تربیت ہوگی جس کے بعد ان کی پوسٹنگ وفاقی اداروں میں ہوجائے گی ایک طالبہ ثنا رئوف نے پاک بی ڈبلیو ڈی کے امتحان میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔

انھوں نے کہا کہ سی ایس ایس کارنر میں سی ایس ایس کے امتحان کی تیاری کرائی جاتی ہے لیکن اس کورس کے ذریعے پاک بی ڈبلیوڈی اور دیگر اداروں کے امتحانات کی بھی تیاری ہوجاتی ہے، طحہ سلیم نے کہا کہ سی ایس ایس کارنر میں ہفتہ میں 6 دن دوپہر 3 بجے سے رات 9 بجے تک کلاسز ہوتی ہے یوٹیوب چینل سی ایس ایس کارنر پر بھی لیکچر اپ لوڈ کیے جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سی ایس ایس کارنر کے ذریعے کراچی کے نوجوان کو سی ایس ایس امتحانات کی تیاری کا جو موقع فراہم کیا جارہا ہے اس کا نتیجہ چند سال میں ظاہر ہوگا جب بڑی تعداد میں یہاں کے نوجوان سی ایس ایس افسر بن کر ملک بالخصوص اس شہر کی خدمت کریں گے۔
Load Next Story