ٹی ایل پی کے کارکنوں کی فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے عثمان بزدار
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بتایا کہ کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر تشدد اور فائرنگ انتہائی قابلِ مذمت ہے جس میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے اور 253 زخمی ہیں، ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین ایکشن لیا جائے گا، حکومت صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری بطریق احسن نبھائے گی۔
کالعدم تنظیم کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر تشدد اور فائرنگ انتہائی قابلِ مذمت ہے جس میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے اور 253 زخمی ہیں۔
ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔
حکومت صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری بطریق احسن نبھائے گی۔
مارچ روکنے کے لیے اسلام آباد کی طرف جانے والی جی ٹی روڈ پر متعدد مقامات پر کینٹینرز لگائے گئے ہیں۔ دریائے چناب سے پہلے سڑک پرخندقیں بنادی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہورمیں کالعدم تنظیم کے کارکنان اور پولیس میں تصادم، 2 اہلکار شہید
راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ اہم شاہراہیں سیل ہونے سے معمولات زندگی متاثر ہونے لگے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مری روڈ اور ملحقہ شاہراہوں کے تمام تعلیمی ادارے و تمام کاروباری مراکز بند کردیے گئے۔ مری روڈ پر پبلک ٹرانسپورٹ، بینک اور دفاتر بھی بند ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کاکہنا ہے کہ ٹی ایل پی کا فرانس کے سفیرکی ملک بدری کا مطالبہ منظور نہیں کرسکتے باقی مطالبات تسلیم کرلیے ہیں۔