حکومت کا کالعدم تنظیم سے نمٹنے کیلیے پنجاب میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
رینجرز کو پولیس افسروں کے اختیارات حاصل ہوں گے، وزارت داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے پنجاب میں امن وامان قائم کرنے اور کالعدم تنظیم سے نمٹنے کے لیے پنجاب میں 60 روز کے لیے رینجرز تعینات کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ایل پی والوں سے 6 مرتبہ رابطے کیے،ان کی قیادت سے کافی مذاکرات کیے لیکن اب یہ تنظیم عسکریت پسند ہوچکی ہے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں امن وامان قائم کرنے کا اختیار 60 دن کے لیے رینجرز کے حوالے کر رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :ٹی ایل پی کے کارکنوں کی فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار شہید
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں امن ہو، پاکستان پر کافی دباؤ ہے۔ خدشہ ہےکہ کالعدم قراردی گئی تنظیم عالمی دہشت گردتنظیموں میں نہ آجائے، پھر ان کےکیسزہمارے بس میں نہیں ہوں گے۔ ان کاکہنا تھا کہ فرانس کاسفیرپاکستان میں نہیں ہے، فرانس کاسفارتخانہ بند نہیں کرسکتے۔ کالعدم تنظیم نے راستے کھولنے کا وعدہ پورا نہیں کیا لیکن میں اپنے وعدے پر قائم ہوں یہ خاموشی سے واپس چلے جائیں۔ سادھوکی کے قریب اس تنظیم کے کارکنوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور 70 سےزائد اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 8 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کالعدم ٹی ایل پی سے شدت پسند تنظیم کی طرح نمٹاجائےگا، فواد چوہدری
شیخ رشید احمد نے مولانافضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مولانافضل الرحمان صاحب، حکومت کہیں نہیں جارہی، ملک کی خاطر اس مسئلے کی سنجیدگی کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
اسے بھی پڑھیے : جو مظاہرین پرظلم کرے اسے حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں، فضل الرحمان
دوسری جانب وزارت داخلہ نے پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا، جس کے تحت رینجرز کوآرٹیکل 147 کے تحت 60 دن کے لیے تعینات کیاگیا ہے۔ رینجرز کی تعیناتی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے کی گئی ہے اور رینجرزکو پولیس افسروں کے اختیارات حاصل ہوں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ایل پی والوں سے 6 مرتبہ رابطے کیے،ان کی قیادت سے کافی مذاکرات کیے لیکن اب یہ تنظیم عسکریت پسند ہوچکی ہے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں امن وامان قائم کرنے کا اختیار 60 دن کے لیے رینجرز کے حوالے کر رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :ٹی ایل پی کے کارکنوں کی فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار شہید
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں امن ہو، پاکستان پر کافی دباؤ ہے۔ خدشہ ہےکہ کالعدم قراردی گئی تنظیم عالمی دہشت گردتنظیموں میں نہ آجائے، پھر ان کےکیسزہمارے بس میں نہیں ہوں گے۔ ان کاکہنا تھا کہ فرانس کاسفیرپاکستان میں نہیں ہے، فرانس کاسفارتخانہ بند نہیں کرسکتے۔ کالعدم تنظیم نے راستے کھولنے کا وعدہ پورا نہیں کیا لیکن میں اپنے وعدے پر قائم ہوں یہ خاموشی سے واپس چلے جائیں۔ سادھوکی کے قریب اس تنظیم کے کارکنوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور 70 سےزائد اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 8 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کالعدم ٹی ایل پی سے شدت پسند تنظیم کی طرح نمٹاجائےگا، فواد چوہدری
شیخ رشید احمد نے مولانافضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مولانافضل الرحمان صاحب، حکومت کہیں نہیں جارہی، ملک کی خاطر اس مسئلے کی سنجیدگی کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
اسے بھی پڑھیے : جو مظاہرین پرظلم کرے اسے حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں، فضل الرحمان
دوسری جانب وزارت داخلہ نے پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا، جس کے تحت رینجرز کوآرٹیکل 147 کے تحت 60 دن کے لیے تعینات کیاگیا ہے۔ رینجرز کی تعیناتی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے کی گئی ہے اور رینجرزکو پولیس افسروں کے اختیارات حاصل ہوں گے۔