سعد رضوی کی رہائی قانون کے مطابق ہی عمل میں لائی جائے گی فواد چوہدری
ہم کو ئی بادشاہت نہیں کیسے کسی کو قانونی تقاضے پورا کیے بغیر رہا کرسکتے ہیں؟ فواد چوہدری
وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے کارکنوں نے 6 روز سے جی ٹی روڈ بند کیا ہوا ہے، ہم نے بہت صبر کا مظاہرہ کیا ہے اگر مزید دباؤ ڈالا گیا تو ہم آخری حد تک جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کالعدم ٹی ایل پی کو خبردار کیا کہ حکومت یہ مذاق زیادہ دیر برداشت نہیں کرسکتی، مظاہرین واپس چلے جائیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ معاملہ تصادم کی طرف نہ جائے لیکن ضرورت پڑی تو ہم کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹی ایل پی کے قائدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جی ٹی روڈ سے واپس اپنے مقامات پر چلے جائیں کیوں کہ حکومت اُن سے وہاں بھی مذاکرات کرسکتی ہے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ جمہوریت میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوتے، ہم تحریک طالبان پاکستان سے بھی مذاکرات کر رہے ہیں لیکن تمام مذاکرات آئین اور قانون میں رہتے ہوئے کیے جاتے ہیں۔
کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم کوئی بادشاہت نہیں، قانون کے ماتحت ہیں۔ اس لیے کس طرح قانونی تقاضوں کے بغیر کسی بھی شخص کو رہا کر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ ہم دنیا کا 5 واں بڑا ملک ہیں اور ایک ایٹمی طاقت ہیں، ریاست کو کمزور نہ سمجھا جائے، ہم نہیں چاہتے کہ ملک کا امن خراب ہو۔ تصادم کے نتیجےمیں انہیں کچھ بھی نہیں ملے گا۔
فواد چوہدری نے حکومتی کارکردگی کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ بہت مشکل سے معیشت مستحکم ہوئی ہے اور ڈالر نیچے آرہا ہے لیکن تصادم شروع کردیا گیا جس سے عالمی سطح پر ہماری کاوشوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر یادہانی کرائی کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار جشن ولادت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پورے ملک میں والہانہ انداز میں سرکاری سطح پر منایا اور سیرت پاک پر ایک اتھارٹی بھی تشکیل دی جب کہ پوری دنیا میں اسلامو فوبیا کے خلاف سب سے زیادہ آواز اُٹھائی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کالعدم ٹی ایل پی کو خبردار کیا کہ حکومت یہ مذاق زیادہ دیر برداشت نہیں کرسکتی، مظاہرین واپس چلے جائیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ معاملہ تصادم کی طرف نہ جائے لیکن ضرورت پڑی تو ہم کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹی ایل پی کے قائدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جی ٹی روڈ سے واپس اپنے مقامات پر چلے جائیں کیوں کہ حکومت اُن سے وہاں بھی مذاکرات کرسکتی ہے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ جمہوریت میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوتے، ہم تحریک طالبان پاکستان سے بھی مذاکرات کر رہے ہیں لیکن تمام مذاکرات آئین اور قانون میں رہتے ہوئے کیے جاتے ہیں۔
کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم کوئی بادشاہت نہیں، قانون کے ماتحت ہیں۔ اس لیے کس طرح قانونی تقاضوں کے بغیر کسی بھی شخص کو رہا کر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ ہم دنیا کا 5 واں بڑا ملک ہیں اور ایک ایٹمی طاقت ہیں، ریاست کو کمزور نہ سمجھا جائے، ہم نہیں چاہتے کہ ملک کا امن خراب ہو۔ تصادم کے نتیجےمیں انہیں کچھ بھی نہیں ملے گا۔
فواد چوہدری نے حکومتی کارکردگی کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ بہت مشکل سے معیشت مستحکم ہوئی ہے اور ڈالر نیچے آرہا ہے لیکن تصادم شروع کردیا گیا جس سے عالمی سطح پر ہماری کاوشوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر یادہانی کرائی کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار جشن ولادت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پورے ملک میں والہانہ انداز میں سرکاری سطح پر منایا اور سیرت پاک پر ایک اتھارٹی بھی تشکیل دی جب کہ پوری دنیا میں اسلامو فوبیا کے خلاف سب سے زیادہ آواز اُٹھائی۔