عمران خان کی مذاکرات میں عدم شرکت پر سول سوسائٹی کا مظاہرہ
مذاکراتی عمل سے دوری قول وفعل میں تضادکے مترادف ہے، ہاشم غازی اورسیف اللہ خان
ڈیفنس وکلفٹن کے رہائشی اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے منگل کو عمران خان کے طالبان اور حکومت کے درمیان ہونیوالے مذاکراتی عمل میں عدم شرکت کے اعلان کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے بینر و پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر عمران خان کے فیصلے کے خلاف نعرے درج تھے، اس موقع پر مظاہرے کی قیادت کرنیوالے کیپٹن سید ہاشم غازی اور سیف اللہ خان نے گفتگو میں کہا کہ ہم عمران خان کے مذاکرات سے الگ ہونے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مذاکرات کا حصہ بنیں کیونکہ وہ اسمبلیوں میں آنے سے پہلے یہ دعویٰ کرتے تھے کہ وہ مذاکرات میں اہم کردار ادا کریں گے اور اب مذاکراتی عمل میں شرکت سے انکار ان کے قول و فعل میں تضاد کے مترادف ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کے بار بار اصرار کے بعد حکومت نے طالبان سے مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو عمران خان کی مذاکرات میں شامل نہ ہونے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ صرف سیاسی شعبدہ بازی کیلیے مذاکرات کو ایشو بناتے رہے ہیں اگر وہ ملک میں امن کے لیے سنجیدہ ہیں تو طالبان کی خواہش کے مطابق اپنا کردار ادا کریں۔
مظاہرین نے بینر و پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر عمران خان کے فیصلے کے خلاف نعرے درج تھے، اس موقع پر مظاہرے کی قیادت کرنیوالے کیپٹن سید ہاشم غازی اور سیف اللہ خان نے گفتگو میں کہا کہ ہم عمران خان کے مذاکرات سے الگ ہونے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مذاکرات کا حصہ بنیں کیونکہ وہ اسمبلیوں میں آنے سے پہلے یہ دعویٰ کرتے تھے کہ وہ مذاکرات میں اہم کردار ادا کریں گے اور اب مذاکراتی عمل میں شرکت سے انکار ان کے قول و فعل میں تضاد کے مترادف ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کے بار بار اصرار کے بعد حکومت نے طالبان سے مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو عمران خان کی مذاکرات میں شامل نہ ہونے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ صرف سیاسی شعبدہ بازی کیلیے مذاکرات کو ایشو بناتے رہے ہیں اگر وہ ملک میں امن کے لیے سنجیدہ ہیں تو طالبان کی خواہش کے مطابق اپنا کردار ادا کریں۔