شریعت کورٹ نے ملزمان کی پھانسی اور عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیدی

شرعی عدالت نے ملزمان کوشک کا فائدہ دیتے ہوئے الزامات سے بری کیا


Staff Reporter February 05, 2014
شرعی عدالت نے ملزمان کوشک کا فائدہ دیتے ہوئے الزامات سے بری کیا۔فوٹو:فائل

وفاقی شریعت عدالت نے ڈکیتی اورقتل کے مقدمے میں پھانسی و عمر قید کی سزاپانے والے ملزمان کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائیں کالعدم قرار دیدیں۔

وفاقی شریعت عدالت کے چیف جسٹس آغا رفیق احمد ،جسٹس علامہ فدا محمد اور جسٹس مسز اشرف جہاں نے سزائوں کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنایا، استغاثہ کے مطابق ملزمان فدا حسین،محمد حسین اور مکھن خان نے حیدرآباد میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر مدعی مقدمہ ساجد صدیقی کے بیٹے عبدالباسط کو فائرنگ کرکے قتل کردیاتھا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدرآباد نے 22جولائی2006کوجرم ثابت ہونے پرملزم فدا حسین کو سزائے موت جبکہ محمد حسین اور مکھن خان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی،عدالت نے قراردیا کہ واقعے کامقدمہ 3 دن کی تاخیر سے ملزمان کیخلاف درج کرایا گیا جبکہ دیگر شواہد بھی براہ راست ملزمان کیخلاف الزام ثابت کرنے کیلیے ناکافی ہیں، وفاقی شرعی عدالت نے ملزمان کوشک کا فائدہ دیتے ہوئے الزامات سے بری کردیااور ان کی سزائوں کو کالعدم قرار دیدیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں