شاہین آفریدی نے نئی گیند سے کامیابی کے گُر بتادیے

وائٹ بال پر ابتدا میں کنٹرول آسان نہیں ہوتا، سخت محنت درکار ہوتی ہے، پیسر

وائٹ بال پر ابتدا میں کنٹرول آسان نہیں ہوتا، سخت محنت درکار ہوتی ہے، پیسر۔ فوٹو : فائل

پیسر شاہین شاہ آفریدی نے نئی گیند سے کامیابی کے گر بتادیئے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کی جانے والی ویڈیو میں شاہین شاہ آفریدی نے نئی گیند سے اپنی کامیابیوں کے گر بتاتے ہوئے کہا کہ وائٹ بال ابتدا میں بہت کم سوئنگ ہوتی ہے، کسی بھی بولر کے لیے اننگز کے آغاز میں نئے گیند کو کنٹرول کرنا آسان نہیں ہوتا،اس کیلیے خصوصی پریکٹس اور زیادہ سے زیادہ میچز کھیلنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریننگ کے دوران زیادہ تر نیٹ میں نئی گیند کا استعمال کرتے ہوئے اپنی مہارت میں بہتری لانے کی کوشش کرتا ہوں، کیونکہ ابتدا میں بال زیادہ سوئنگ نہیں ہوتی اس لیے لینتھ آگے اور اسپیڈ زیادہ رکھنی پڑتی ہے تاکہ جھانسہ دیکر بیٹسمین کو مشکل میں ڈال سکوں، اسٹرائیک بولر کے طور ابتدا میں ہی جلد وکٹیں گرانا میرا ہدف ہوتا ہے، اس کیلیے مختلف کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے نئی گیند پھینکنے کے لیے حکمت عملی بناتا ہوں۔


انھوں نے کہا کہ میرا کام صرف گیند پھینکنا ہے،آؤٹ سوئنگ ہونے سے بیٹسمین کو دقت پیش آتی ہے، بہرحال ان سوئنگ بھی اچھی ہوجائے تو کامیابی ملتی ہے، میرے خیال میں جس گیند پر بھی وکٹ ملے وہی اچھی ہے۔

شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ کپتان کو حکمت عملی پر توجہ دینا اور اس کیلیے میدان میں سوچنے کی کئی چیزیں ہوتی ہیں، کوشش کرتا ہوں اپنی فیلڈ خود سیٹ کرتے ہوئے اس کے مطابق بولنگ بھی کروں۔

نوجوان پیسرز کو مشورہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹیلنٹ کو صرف محنت اور کوشش سے ہی نکھارا جاسکتا ہے،اپنی مہارت میں بہتری لانے کیلیے نیٹ اور میچ پریکٹس پر پوری توجہ دیں، کنڈیشنز اور ان کا بہتر استعمال سمجھنے میں آسانی ہوتی جائے گی۔
Load Next Story