پولیس كے سامنے معذور شخص کو زندہ جلانے پر سیاسی و سماجی شخصیات کی مذمت

پولیس كی موجودگی میں معذور شخص كو ماں كے ساتھ آگ میں زندہ جلانے كے واقعے كی فوری تحقیقات کی جائے


ویب ڈیسک October 30, 2021
پولیس كی موجودگی میں معذور شخص كو ماں كے ساتھ آگ میں زندہ جلانے كے واقعے كی فوری تحقیقات کی جائے۔(فوٹو: فائل)

پولیس کی موجودگی میں مبینہ طور پر لڑکے کے قتل میں ملوث معذور ملزم کو ماں سمیت زندہ جلا کر قتل کرنے کے واقعے نے سیاسی و سماجی شخصیات کا شدید رد عمل سامنے آگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چارسدہ كی سیاسی و سماجی شخصیات نے پولیس كی موجودگی میں پیش آنے والے اس انسانیت سوز واقعے پر رنج و غم كا اظہار كرتے ہوئے اسے ریاستی ادارے كی ناكامی قرار دے دیا۔ سیاسی شخصیات نے پولیس كی موجودگی میں ایک معذور شخص كو ماں كے ساتھ آگ میں زندہ جلانے كے واقعے كی فوری تحقیقات اور اس میں ملوث افراد كے خلاف سخت سے سخت كارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات كے مطابق گزشتہ شب چارسدہ میں معصوم لڑكے كے قتل كے بعد مشتعل مظاہرین كی جانب سے مبینہ طور پر قتل میں ملوث معذور ملزم كو ماں كے ساتھ آگ میں جلا دیا گیا تھا۔

اس حوالے سے عوامی نیشنل پارٹی كے صوبائی رہنما قاسم علی خان نے واقعہ كو ریاستی ادارے كی كم زوری قرار دیتے ہوئے كہا ہے كہ قتل كا واقعہ دوپہر كو پیش آیا تھا جس كے بعد چند مظاہرین نے احتجاج شروع كیا تھااور ان مظاہرین کو آسانی كے ساتھ منشتر كیا جا سكتا تھا۔

لیكن پولیس کی سست روی اور صوبائی وزیرقانون كی موجودگی كے باوجود مظاہرین سے مذكرات كامیاب نہ ہو سكے۔ اور مشتعل مظاہرین نے معذور ملزم کو کو اس کی ماں سمیت زندہ جلا دیا۔

انہوں نے اس واقعےكو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث اصل ملزمان كی گرفتاری كا مطالبہ كیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں