پٹرولیم بحران اوگرا کے 4 افسر اور آئل کمپنی کا چیف ایگزیکٹو گرفتار

سی ای اوفوسل انرجی ندیم بٹ، ممبرگیس اوگرا عامر نسیم، ممبر آئل عبداللہ ملک،محکمہ توانائی کے ڈی جی آئل شفیع آفریدی شامل

غیر قانونی پٹرولیم مارکیٹنگ لائسنس،ناجائز پٹرولیم امپورٹ سے خزانے کو اربوںکا نقصان پہنچایا ، 2 کمپنیوں کیخلاف مقدمات درج- فوٹو:فائل

ایف آئی اے نے پٹرولیم مافیا کے خلاف گھیرا تنگ تنگ کردیا۔

لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں آپریشن کرتے ہوئے اوگرا کے 4 افسر ان اور آئل کمپنی کے چیف ایگزیکٹوکوگرفتار کرلیا ، ان پر غیر قانونی لائسنس دینے، پٹرول کی غیر قانونی امپورٹ اور ذخیرہ کرکے اربوں روپے کا نقصان پہنچا نے کا الزام تھا۔

ا یف آئی اے لاہورنے وفاقی حکومت کے احکامات پرجون 2020میں پیٹرولیم بحران پر درج ہونے والی انکوائریزکے بعد نجی پٹرول مارکیٹنگ کمپنیوں(فوسل انرجی اور عاسکر آئل) پر مقدمات درج کرکے متعدد افراد کو گرفتار کیا۔


ایف آئی اے حکام کے مطابق ایف آئی اے لاہورنے سی ای او فوسل انرجی ندیم بٹ ،اوگرا کے ممبر گیس عامر نسیم ، ممبر آئل عبداللہ ملک اور منسٹری آف انرجی و پٹرولیم کے ڈی جی آئل شفیع اللہ آفرید ی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر آئل عمران ابڑو کو گرفتار کیا۔

اوگرا کے افسران نے غیر قانونی پیٹرولیم مارکیٹنگ لائسنس جاری کئے، منسٹری آف انرجی و پٹرولیم ڈویژن کے افسران نے ناجائز پیٹرولیم امپورٹ کوٹہ جاری کیا، پیٹرولیم مارکیٹنگ کمپنیز نے اوگرا کی آشیر آباد سے منظور شدہ پیٹرول پمپس سے زیادہ غیر قانونی پیٹرول پمپس کا ملک بھر میں جال بچھادیا۔

ملزمان کے خلاف باہمی ملی بھگت سے غیر قانونی پیٹرولیم مارکیٹنگ لائسنس، ناجائز پیٹرولیم امپورٹ کوٹہ اور غیر قانونی پیٹرولیم امپورٹس کی خریدوفروخت سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے اور اس سے کمائے جانے والے اربوں روپے کے ناجائز دھن کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے تمام گرفتار ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے اور ان سے مذید تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
Load Next Story