جولائی تا ستمبر وفاقی بجٹ خسارہ 745 ارب روپے رہا
بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.4 فیصد کے مساوی اور ہدف کے مطابق ہے۔
NEW DELHI:
رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران وفاقی بجٹ خسارہ 745ا رب روپے رہا۔
خسارہ اگرچہ سالانہ خسارے کے تخمینے کی حدود ہی میں ہے تاہم نان ٹیکس ریونیو میں کمی، قرضوں پر سود کی ادائیگی میں اضافے اور شرح سود میں ممکنہ اضافے کے نتیجے میں خسارہ بڑھنے کا امکان موجود ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہ میں 745ا رب روپے کا بجٹ خسارہ( وفاقی حکومت کی آمدنی اور اخراجات کے درمیان فرق ) جی ڈی پی کے 1.4 فیصد کے مساوی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ایف بی آر کو گزشتہ روز ریونیو کلیکشن میں 34 فیصد نمو پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے زبردست اقتصادی کارکردگی قرار دیا تھا۔
مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر نے ابتدائی طور پر 14کھرب روپے کا ریونیو جمع کیا جو گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 38 فیصد زائد ہے۔ 3ماہ کے دوران ایف بی آر کا جمع کردہ ریونیو ایف بی آر کے سالانہ ہدف کا تقریباً ایک چوتھائی ہے۔ اس طرح سہ ماہی ریونیو کلیکشن ہدف کے مطابق ہے۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران وفاقی بجٹ خسارہ 745ا رب روپے رہا۔
خسارہ اگرچہ سالانہ خسارے کے تخمینے کی حدود ہی میں ہے تاہم نان ٹیکس ریونیو میں کمی، قرضوں پر سود کی ادائیگی میں اضافے اور شرح سود میں ممکنہ اضافے کے نتیجے میں خسارہ بڑھنے کا امکان موجود ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہ میں 745ا رب روپے کا بجٹ خسارہ( وفاقی حکومت کی آمدنی اور اخراجات کے درمیان فرق ) جی ڈی پی کے 1.4 فیصد کے مساوی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ایف بی آر کو گزشتہ روز ریونیو کلیکشن میں 34 فیصد نمو پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے زبردست اقتصادی کارکردگی قرار دیا تھا۔
مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر نے ابتدائی طور پر 14کھرب روپے کا ریونیو جمع کیا جو گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 38 فیصد زائد ہے۔ 3ماہ کے دوران ایف بی آر کا جمع کردہ ریونیو ایف بی آر کے سالانہ ہدف کا تقریباً ایک چوتھائی ہے۔ اس طرح سہ ماہی ریونیو کلیکشن ہدف کے مطابق ہے۔