ہولی فیملی اسپتال میں نومولود کو اغوا کرکے گڈا رکھ دیا گیا

فرائض سے غفلت برتنے پر ڈیوٹی پر موجود 6 ملازمین کو معطل کردیا ہے، ایم ایس ڈاکٹر شازیہ


ویب ڈیسک October 31, 2021
فرائض سے غفلت برتنے پر ڈیوٹی پر موجود 6 ملازمین کو معطل کردیاہے، ایم ایس ہولی فیملی ہسپتال۔(فوٹو: ایکسپریس)

KARACHI: ہولی فیملی ہسپتال سے نامعلوم شخص ڈرامائی انداز میں ایک دن کے بچے کو اغوا کرکے لے گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے ہولی فیملی اسپتال میں نامعلوم ملزم بیڈ پر گڈا رکھ کر نومولود بچے کو اغوا کرکے لے گیا۔ پولیس اور اسپتال انتظامیہ نے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کا جائزہ لینا شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کلرسیداں کے رہائشی شاہد نے اپنی بیوی قدرت کو گزشتہ روز ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرایا اور آج اس نے ایک بچے کو جنم دیا، تاہم نامعلوم ملزم نے بچے کو اغوا کرکے اس کی جگہ بیڈ پر گڈا رکھ دیا۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر اسپتال میں موجود ایم ایس ڈاکٹر شازیہ زیب نے اسپتال کے داخلی وخارجی راستے بند کراکے پولیس کو اطلاع دی، پولیس نے اسپتال کے تمام راستوں پر پو لیس اہلکار بٹھا کر سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا معائنہ شروع کردیا ہے۔ جب کہ ایم ایس نے اے ایم ایس ایڈمن ڈاکٹر اختر کی سربراہی میں پانچ رکنی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔

اس بارے میں ایم ایس ڈاکٹر شازیہ کا کہنا ہے کہ بچےکی پیدائش قبل از وقت ہوئی اور اس کی حالت سیریس ہے۔ میں بھی ایک ماں ہوں اور اس اذیت کو محسوس کرسکتی ہوں، ہمیں پوری امید ہے کہ ہم بچے کو بازیاب کرالیں گے۔فرائض سے غفلت برتنے پر ڈیوٹی پر موجود 6 ملازمین کو معطل کردیاہے جب کہ اسٹاف نرسوں کے حوالے سے سیکرٹری ہیلتھ کو کارروائی کی سفارش بھی کردی ہے۔

 

بچے کی ماں قدرت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس نے صبح 9 بجے بچے کو دودھ پلایا، نرسری میں ہونے کی وجہ سے بچہ ماں سے دور تھا اور نرسری میں ہی نامعلوم ملزم نے بچے کواغوا کرکے بیڈ پر گڈا رکھ دیاتھا۔

ہولی فیملی اسپتال سے نوزائیدہ بچے کے اغوا کی اطلاع پر سی پی او محمد احسن یونس نے نوٹس لیتے ہوئے بچے کی بحفاظت بازیابی کو یقینی بناتے ہوئے اغوا میں ملوث ملزم یا ملزمان کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ایس ڈی پی او نیوٹاؤن بینش فاطمہ اور ایس ایچ او نیوٹاؤن موقعہ پر موجود ہے اور فرانزک اور ٹیکنیکل ٹیموں کے ذریعے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔