فلسطینیوں پر مظالم کیخلاف احتجاجاً فوج میں شمولیت سے انکار پر اسرائیلی خاتون گرفتار
ایسی فوج میں شامل نہیں ہوسکتی جو معصوم شہریوں کو مارتے ہوں، شارہر پاریٹس
اسرائیلی خاتون کو فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف احتجاجاً فوج میں لازمی تربیت کا کورس کرنے سے انکار کرنے پر تیسری بار جیل بھیج دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی خاتون شاہر پارٹیس نے فلسطین اور بالخصوص غزہ میں لاکھوں شہریوں پر مظالم کے خلاف فوج کی لازمی تربیت لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی فوج کا حصہ نہیں بن سکتی جو معصوم لوگوں کو مارتے ہوں۔
اسرائیلی پولیس نے فوج میں شمولیت سے انکار کرنے شاہر پاریٹس کو تیسری بار 18 دن کے لیے جیل بھیج دیا. دوسری جانب ایک اور اسرائیلی نوجوان نے برطانیہ سے اپنے ملک واپس جانے سے انکار کردیا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ فوج میں شامل نہیں ہونا چاہتا جس کی وجہ سے وہاں اسے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں پر شہری کو دو سال کی لازمی تربیت لینا ہوتی ہے اور انکار کرنے والوں کو جیل بھیج دیا جاتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی خاتون شاہر پارٹیس نے فلسطین اور بالخصوص غزہ میں لاکھوں شہریوں پر مظالم کے خلاف فوج کی لازمی تربیت لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی فوج کا حصہ نہیں بن سکتی جو معصوم لوگوں کو مارتے ہوں۔
اسرائیلی پولیس نے فوج میں شمولیت سے انکار کرنے شاہر پاریٹس کو تیسری بار 18 دن کے لیے جیل بھیج دیا. دوسری جانب ایک اور اسرائیلی نوجوان نے برطانیہ سے اپنے ملک واپس جانے سے انکار کردیا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ فوج میں شامل نہیں ہونا چاہتا جس کی وجہ سے وہاں اسے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں پر شہری کو دو سال کی لازمی تربیت لینا ہوتی ہے اور انکار کرنے والوں کو جیل بھیج دیا جاتا ہے۔