عمران نذیر کو پاکستان سے ٹرافی لانے کی امید

آصف علی کی صورت پاکستان کو میچ فنشر مل گیا، سابق اوپننگ بیٹر

آصف علی کی صورت پاکستان کو میچ فنشر مل گیا، سابق اوپننگ بیٹر فوٹو: فائل

سابق ٹیسٹ کرکٹر عمران نذیر نے پاکستانی ٹیم سے ورلڈکپ ٹرافی جیتنے کی امید لگالی، آصف علی کی صورت میں پاکستان کو میچ فنشر مل گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مدت بعد پاکستانی ٹیم کو اس کے اصل روپ میں دیکھا، تینوں شعبوں میں مثالی کارکردگی دکھانے کا مزہ آرہاہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی کرکٹ ویب سائٹ کرکٹ پاکستان ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے، کو انٹرویو میں ماضی کے جارج مزاج اوپنر نے کہا کہ پاکستانی ٹیم نے بھارت، نیوزی لینڈ اور افغانستان کو آؤٹ کلاس کرکے برتری ثابت کردی اور اگر باقی میچز میں کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے میں کامیاب رہتی ہے تو مجھے یقین ہے کہ اس بار پاکستان ورلڈ چیمپئن ہوگا۔

عمران نذیر سے جب محمدآصف کی دھواں دھار اننگز کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہاکہ آصف کی اننگز لاجواب تھی،ان میں ہر بال کو باؤنڈری لائن کے پار پہنچانے کی اہلیت ہے اور افغانستان کے خلاف میچ میں انھوں نے یہ ثابت بھی کیا، اس سے پہلے نیوزی لینڈ کے خلاف بھی آصف نے عمدہ پرفارمنس دی، ان دونوں میچز میں اس کی پرفارمنس دیکھ کر بلاشبہ یہ کہاجاسکتا ہے کہ پاکستان کو اب حقیقی میچ فنشر مل گیا ہے،اگر وہ لمبی ہٹنگ کے ساتھ میچ کی ڈیمانڈ کے مطابق سنگل رنز بنانے کی اہلیت کو مزید بہتر کرلے تو پھر وہ کسی بھی ٹیم کے لیے زیادہ خطرناک بیٹر ہوسکتاہے۔


ورلڈکپ کے شروع ہونے سے پہلے وہ اچھی فارم میں نہیں تھا لیکن اس نے محنت کی اور اب اس کواس کا پھل مل رہاہے۔ دائیں ہاتھ کے اوپنر کے مطابق میچ میں اصل چیلنج ایسی اننگز کھیلنی ہی ہے جس سے ٹیم کو فائدہ ہو، پوزیشن اہم نہیں ہوتی کہ آپ کسی نمبرپر کھیل رہے ہیں۔

عمران نذیر نے شائقین کومشورہ دیا کہ وہ آصف پر توقعات کا بوجھ کم رکھیں، ایک دو میچ کی پرفارمنس سے کوئی ہیرو بنتاہے اور نہ ہی اسے زیرو بنانا چاہیے، آصف کو بھی اس بات کا بخوبی اندازہ ہوگاکہ اب لوگ ہرمیچ میں اس سے بہتر سے بہتر پرفارمنس چاہتے ہیں، لوگوں کی توقعات پر پورااترنے کے لییآصف کو پہلے سے زیادہ محنت کرنا پڑے گی۔

عمران نذیر کے خیال میں بابر اعظم اور رضوان نے بڑی محنت کے ساتھ مقام بنایاہے، بیٹنگ میں وہ مرکز نگاہ ہوتے ہیں، شاٹ سلیکشن میں انھیں خاصا محتاط ہونا پڑے گا۔ عمران نذیر نے شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کی پرفارمنس کو بھی سراہا تاہم ان کا موقف تھا کہ حسن علی ابھی اس ردھم میں دکھائی نہیں دیے جس کے لیے وہ مشہور ہیں۔

ابھی ان کے پاس دو میچز ہیں، سیمی فائنل سے پہلے اگر وہ فارم حاصل کرلیتے ہیں تو سونے پر سہاگہ والی بات ہوجائے گی، عمران نذیر نے فائنل میں پاکستان کے ساتھ بھارت کو دیکھنے کی خواہش کی، ان کا یقین تھا کہ فائنل میں بھارت مدمقابل ہو تو مزہ آجائے گا لیکن کوئی دوسری ٹیم بھی پہنچی تو جیت پاکستان کی ہی ہوگی۔
Load Next Story