جولائی تا اکتوبر برآمدات 25 فیصدبڑھ کر 95 ارب ڈالر رہیں
اکتوبر میں برآمدات کا حجم 17.5 فیصد اضافے سے 2.471 ارب ڈالر رہا۔
اکتوبر 2021 میں ملکی برآمدات کا حجم 17.5 فیصد اضافے سے 2.471 ارب ڈالر رہا جب کہ یہ ملکی تاریخ میں اکتوبر کے مہینے میں سب سے زیادہ برآمدات مگر اس مہینے کے لیے مقررکردہ ہدف 2.6 ارب ڈالر سے کم رہیں۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ماہر اقتصادیات عاطف ظفر ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ادائیگیوں کے توازن پر خدشات میں کمی ہوگی مگر برآمدات میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔ رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر مجموعی برآمدات 25 فیصد اضافے سے 9.468 ارب ڈالر رہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق مذکورہ مدت کے لیے برآمداتی ہدف 9.6 ارب ڈالر تھا۔ جولائی تا اکتوبر کی مدت کے دوران درآمدات 64فیصد اضافے سے 24.99 ارب ڈالر رہیں۔ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ حجم 15.19 ارب ڈالر تھا۔ اے ایچ ایل کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس کے مطابق ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر تجارتی خسارے میں 10.5 فیصد کمی آئی ہے۔
یونی سیم کے چیئرمین ذوالفقار تھاور نے کہا کہ مہنگائی سٹہ بازوں، ذخیرہ اندوزں اور ناجائز منافع خوروں کی وجہ سے ہوتی ہے جو اجناس کی مصنوعی قلت پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ پیداواری لاگت میں اضافہ اور کاروبار کرنے کی لاگت بڑھنے سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ماہر اقتصادیات عاطف ظفر ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ادائیگیوں کے توازن پر خدشات میں کمی ہوگی مگر برآمدات میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔ رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر مجموعی برآمدات 25 فیصد اضافے سے 9.468 ارب ڈالر رہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق مذکورہ مدت کے لیے برآمداتی ہدف 9.6 ارب ڈالر تھا۔ جولائی تا اکتوبر کی مدت کے دوران درآمدات 64فیصد اضافے سے 24.99 ارب ڈالر رہیں۔ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ حجم 15.19 ارب ڈالر تھا۔ اے ایچ ایل کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس کے مطابق ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر تجارتی خسارے میں 10.5 فیصد کمی آئی ہے۔
یونی سیم کے چیئرمین ذوالفقار تھاور نے کہا کہ مہنگائی سٹہ بازوں، ذخیرہ اندوزں اور ناجائز منافع خوروں کی وجہ سے ہوتی ہے جو اجناس کی مصنوعی قلت پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ پیداواری لاگت میں اضافہ اور کاروبار کرنے کی لاگت بڑھنے سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے۔