سپریم کورٹ نے خواتین میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لے لیا
سپریم کورٹ کا ملک کے تمام سرکاری اسپتالوں میں بریسٹ کینسر کی تشخیص اور علاج کی سہولت فراہم کرنے کا حکم
RAHIM YAR KHAN:
سپریم کورٹ نے خواتین میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تمام اسپتالوں میں بریسٹ کینسر کے علاج اور ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے دل کے مریضوں کیلئے اسٹنٹس پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران خواتین میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لے لیا۔ عدالت نے تمام وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز صحت کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں چھاتی کے کینسر کے علاج سے متعلق جواب دیں۔ سپریم کورٹ نے چھاتی کے کینسر پر ازخود نوٹس کی مزید سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی۔
دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ خواتین معاشرے کا 50 فیصد حصہ ہیں، چھاتی کا کینسر خواتین کو بہت تیزی سے متاثر کر رہا ہے، ملک کے کسی سرکاری اسپتال میں میموگرافی اور بریسٹ کینسر کے علاج کی سہولت نہیں، خواتین کی اکثریت نجی اسپتالوں سے مہنگا علاج کرانے کی سکت نہیں رکھتیں، صرف صاحب حیثیت خواتین ہی مہنگا علاج کروا پاتی ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تمام اسپتالوں میں بریسٹ کینسر کے علاج اور ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سرکاری اسپتالوں میں علاج کے لئے خواتین کے پردے کا انتظام بھی یقینی بنایا جائے، اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ سرکاری اسپتالوں میں ماہرین پر مشتمل عملے میں خواتین بھی شامل ہوں۔
سپریم کورٹ نے خواتین میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تمام اسپتالوں میں بریسٹ کینسر کے علاج اور ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے دل کے مریضوں کیلئے اسٹنٹس پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران خواتین میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لے لیا۔ عدالت نے تمام وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز صحت کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں چھاتی کے کینسر کے علاج سے متعلق جواب دیں۔ سپریم کورٹ نے چھاتی کے کینسر پر ازخود نوٹس کی مزید سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی۔
دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ خواتین معاشرے کا 50 فیصد حصہ ہیں، چھاتی کا کینسر خواتین کو بہت تیزی سے متاثر کر رہا ہے، ملک کے کسی سرکاری اسپتال میں میموگرافی اور بریسٹ کینسر کے علاج کی سہولت نہیں، خواتین کی اکثریت نجی اسپتالوں سے مہنگا علاج کرانے کی سکت نہیں رکھتیں، صرف صاحب حیثیت خواتین ہی مہنگا علاج کروا پاتی ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تمام اسپتالوں میں بریسٹ کینسر کے علاج اور ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سرکاری اسپتالوں میں علاج کے لئے خواتین کے پردے کا انتظام بھی یقینی بنایا جائے، اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ سرکاری اسپتالوں میں ماہرین پر مشتمل عملے میں خواتین بھی شامل ہوں۔