سعودی عرب میں القاعدہ کو’’مقامی پیداوار‘‘ کہنے پرٹی وی چینل کے مالک اورمیزبان کو سزا
دونوں افراد پر 20 برس تک بیرون ملک سفر کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
BEIJING:
سعودی عدالت نے ایک ٹاک شو میں القاعدہ کو مقامی پیداوار کہنے پر ٹی وی چینل کے مالک اور میزبان کو 12 سال قید اور 20 سال تک بیرون ملک جانے پر پابندی کی سزا سنادی۔
عرب ویب سائیٹ''العربیہ'' کے مطابق سعودی عرب کی مقامی عدالت میں ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کے مالک اور ٹاک شو کے میزبان کے خلاف معاشرے میں فتنہ اور انتشار پھیلانے کے الزام میں مقدمے کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ پروگرام کے میزبان نے ٹاک شو میں متعدد مرتبہ القاعدہ کو "سعودی عرب کی پیداوار" قرار دیا تھا۔ اس کا خیال ہے کہ سعودی عرب کو ایک مخصوص ٹولے نے یرغمال بنا رکھا ہے جہاں عوام کے بنیادی حقوق کا کوئی تصور نہیں ہے اور وہ اپنے ٹاک شو کے ذریعے اس نظریئے کا پرچار کررہا ہے۔
عدالت نے ٹی وی ٹاک شو کے میزبان اور چینل کے مالک کو ملک میں فتنہ اور فساد پھیلانے کا مرتکب قراردیتے ہوئے دونوں افراد کو 12 ،12 سال قید اور 20 برس تک بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کردی ۔
سعودی عدالت نے ایک ٹاک شو میں القاعدہ کو مقامی پیداوار کہنے پر ٹی وی چینل کے مالک اور میزبان کو 12 سال قید اور 20 سال تک بیرون ملک جانے پر پابندی کی سزا سنادی۔
عرب ویب سائیٹ''العربیہ'' کے مطابق سعودی عرب کی مقامی عدالت میں ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کے مالک اور ٹاک شو کے میزبان کے خلاف معاشرے میں فتنہ اور انتشار پھیلانے کے الزام میں مقدمے کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ پروگرام کے میزبان نے ٹاک شو میں متعدد مرتبہ القاعدہ کو "سعودی عرب کی پیداوار" قرار دیا تھا۔ اس کا خیال ہے کہ سعودی عرب کو ایک مخصوص ٹولے نے یرغمال بنا رکھا ہے جہاں عوام کے بنیادی حقوق کا کوئی تصور نہیں ہے اور وہ اپنے ٹاک شو کے ذریعے اس نظریئے کا پرچار کررہا ہے۔
عدالت نے ٹی وی ٹاک شو کے میزبان اور چینل کے مالک کو ملک میں فتنہ اور فساد پھیلانے کا مرتکب قراردیتے ہوئے دونوں افراد کو 12 ،12 سال قید اور 20 برس تک بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کردی ۔