انگلینڈ کے اسٹار بلے باز كیون پیٹرسن كا انگلینڈ كركٹ ٹیم كے ساتھ كیریئر ختم ہو گیا اور انگلینڈ اینڈ ویلز كركٹ بورڈ نے ان پر واضح كر دیا ہے كہ وہ مستقبل میں انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔
انگلش کرکٹ بورڈ كے مینیجنگ ڈائریكٹر پال ڈاؤنٹن نے كہا كہ پیٹرسن ہمارے نمایاں كھلاڑی تھے اور ان كے حوالے سے یہ فیصلہ كرنا آسان نہیں تھا تاہم ٹیم كے وسیع تر مفاد میں یہ قدم اٹھایا، كپتان الیسٹر كک، كوچ ایشلے جائلز اور دیگر حكام سے مشاورت كے بعد پیٹرسن كو ٹیم کے مستقبل کے پلان میں شامل نہ كرنے كا فیصلہ كیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں ٹیم كی مایوس كن كاركردگی كے بعد اب وقت آ گیا ہے كہ ٹیم كے مستقبل كو مدنظر ركھتے ہوئے اس كی تعمیر نو كے ساتھ ساتھ ٹیم كی اخلاقیات كو بھی ٹھیک كیا جائے۔
دوسری جانب كیون پیٹرسن نے کرکٹ بورڈ کے فیصلے بعد اپنے بیان میں كہا كہ وہ كركٹ كھیلنا جاری ركھیں گے تاہم انہیں افسوس ہے كہ وہ انگلینڈ كے لیے دوبارہ نہیں كھیل سكیں گے۔ انہوں نے كہا كہ بین الاقوامی سطح پر ملک كے لیے كھیلنا میرے لئے فخر كی بات ہے، جب بھی میں نے انگلینڈ كی شرٹ پہنی وہ لمحہ میرے لئے باعث فخر ہے اور ٹیم كے ساتھ وابستہ یادیں ہمیشہ میرے ساتھ رہیں گی۔
واضح رہے کہ كیون پیٹرسن كا كیریئر كئی مرتبہ تنازعات كا شكار رہا، 2008 میں انہیں ٹیم كی كپتانی سونپی گئی تاہم 5 ماہ بعد ہی كوچ پیٹر مورز سے كشیدگی كے باعث انہیں اس ذمہ داری سے ہاتھ دھونا پڑا، 2012 میں انہیں اس وقت ٹیم سے نكال دیا گیا تھا جب انہوں نے جنوبی افریقا كے خلاف میچ كے دوران جنوبی افریقی كھلاڑیوں كو اپنی ٹیم اور بالخصوص كپتان اینڈریو اسٹراؤس كے بارے میں اشتعال آمیز میسجز بھیجے تھے تاہم تمام تنازعات کے باوجود پیٹرسن کا کیریئر شاندار رہا اور 104 ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے 47 کی اوسط سے 8 ہزار 181 رنز، 136 ون ڈے میچوں میں 4 ہزار 440 رنز جبکہ 37 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ایک ہزار 176 رنز بنائے۔