2 ماہ گزر گئے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے لائحہ عمل تیار نہ ہوسکا
مستقل کوچز کی تقرری کے لیے کاغذی کارروائی کا آغاز اگلے ہفتے سے متوقع ہے
2 ماہ گزرنے کے باوجود پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ مستقبل ہیڈ کوچ کے تقرر کے لیے پی سی بی حکام ابھی تک کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کرپائے۔
6 ستمبر کو مصباح الحق اور وقار یونس کے مستعفی ہونے کے بعد اب تک نئے کوچز کی تقرری کے لیے اشتہار تک جاری نہیں نہیں ہوسکا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے اپنی پہلی کانفرنس میں ٹیم کے ساتھ غیر ملکی کوچز کی تعیناتی کا عندیہ ضرور دیا تھا جس کے بعد وقت کی کمی کو جواز بنا کر ورلڈکپ تک میتھوہیڈن کو بیٹنگ کنسلٹنٹ اور ورنن فیلنڈر کو بولنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داری سونپی گئی۔ پاکستانی ٹیم کو ورلڈکپ کے فوری بعد 15 نومبر کو بنگلا دیش روانہ ہونا ہے جب کہ دسمبر کے شروع میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی پاکستان آمد طے ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی ٹیم کے کوچز کے لیے اشتہار اور تقرری کا سارا عمل ایک ماہ میں مکمل ہونا ہے لیکن بورڈ حکام کی ساری توجہ ورلڈ کپ پر مرکوز ہے اور ایسی صورت حال میں ثقلین مشتاق کو ہی ٹیم کے ساتھ بنگلا دیش بھیجا جاسکتاہے۔ مستقل کوچز کی تقرری کے لیے کاغذی کارروائی کا آغاز اگلے ہفتے سے متوقع ہے۔
6 ستمبر کو مصباح الحق اور وقار یونس کے مستعفی ہونے کے بعد اب تک نئے کوچز کی تقرری کے لیے اشتہار تک جاری نہیں نہیں ہوسکا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے اپنی پہلی کانفرنس میں ٹیم کے ساتھ غیر ملکی کوچز کی تعیناتی کا عندیہ ضرور دیا تھا جس کے بعد وقت کی کمی کو جواز بنا کر ورلڈکپ تک میتھوہیڈن کو بیٹنگ کنسلٹنٹ اور ورنن فیلنڈر کو بولنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داری سونپی گئی۔ پاکستانی ٹیم کو ورلڈکپ کے فوری بعد 15 نومبر کو بنگلا دیش روانہ ہونا ہے جب کہ دسمبر کے شروع میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی پاکستان آمد طے ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی ٹیم کے کوچز کے لیے اشتہار اور تقرری کا سارا عمل ایک ماہ میں مکمل ہونا ہے لیکن بورڈ حکام کی ساری توجہ ورلڈ کپ پر مرکوز ہے اور ایسی صورت حال میں ثقلین مشتاق کو ہی ٹیم کے ساتھ بنگلا دیش بھیجا جاسکتاہے۔ مستقل کوچز کی تقرری کے لیے کاغذی کارروائی کا آغاز اگلے ہفتے سے متوقع ہے۔