ضم شدہ اضلاع کے لیے 491 ارب روپے مالیت کے 901 منصوبے منظور کیے ہیں عارف علوی

ضم شدہ اضلاع میں تنازعات کے متبادل حل کے نظام سے لوگوں کو فوری اور سستا انصاف فراہم کیا جا سکے گا، صدر مملکت


ویب ڈیسک November 04, 2021
ضم شدہ اضلاع میں تنازعات کے متبادل حل کے نظام سے لوگوں کو فوری اور سستا انصاف فراہم کیا جا سکے گا، صدر مملکت۔(فوٹو: فائل)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دورہ پشاور میں کے پی حکومت کی تین سالہ کارکردگی کو سراہتے یوئے صحت انصاف کارڈ کی سہولت ضم اضلاع تک بڑھانے پراظہار اطمینان کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں کے پی حکومت کی کارکردگی اورصوبے میں جاری ترقیاتی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی، جس میں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، صوبائی وزراء اور اعلیٰ صوبائی حکام نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کے پی حکومت کی تین سالہ کارکردگی کو سراہا۔

صدر مملکت کو ضم اضلاع میں تعلیم، صحت، سڑکوں، توانائی اور انتظامی انفراسٹرکچر بہتر بنانے کے منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئےبتایا گیا کہ صوبے میں جاری تمام ترقیاتی منصوبے مقررہ وقت کے مطابق مکمل ہو جائیں گے۔

اس موقع پر صدر مملکت نے ضم اضلاع کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے مشاورتی سیشن کے باقاعدہ انعقاد پر صوبائی حکومت کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کے نئے ضم شدہ اضلاع میں تنازعات کے متبادل حل کے نظام سے لوگوں کو فوری اور سستا انصاف فراہم کیا جا سکے گا اور تنازعات کے متبادل حل کے نظام سے سابقہ فاٹا اضلاع میں عدلیہ پر بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی، کے پی حکومت سابقہ فاٹا کے نئے ضم شدہ اضلاع کی ترقی اور بہتری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ فاٹا اضلاع کا خیبر پختونخواہ میں انتظامی انضمام مکمل ہو چکا ہے، ضم شدہ اضلاع کے لیے 491 ارب روپے مالیت کے 901 منصوبے منظور کیے گئے ہیں۔

صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام، انصاف روزگار اسکیم جیسے منصوبوں سے مستفید ہونے کے لیے نوجوانوں اورخواتین کو رہنمائی فراہم کرنے کی ضرورت ہے، صوبائی حکومتیں چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ نوجوانوں کو حکومت کی قرضہ اسکیموں کے بارے میں آگاہی فراہم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت، سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے صوبوں میں کاروبار کرنے میں مزید آسانی پیدا کرنے کی ضرورت ہے جب کہ معدنیات اور کان کنی کے شعبے کی ترقی سے صوبے کے لوگوں کی ترقی اور مقامی آبادی کو روزگار کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں