فلاحی اداروں کے دسترخوان پر روزانہ 2 لاکھ غریب افراد کھانا کھاتے ہیں

دسترخوان پرمردوں اورخواتین کیلیے الگ الگ جگہ مختص ہے،سینٹرل اورملیرجیل میں صدقے کے بکروںکاگوشت فراہم کیاجانے لگا


عامر خان February 05, 2014
چھیپا دسترخوان پر رضاکار حفظان صحت کے اصولوں کے تحت کھانا تقسیم کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی میں فلاحی اداروں کے دسترخوان غریب مستحقین اور سفید پوش گھرانوں کو باعزت طریقے سے پیٹ بھر کر کھانا کھلانے کا ذریعہ بن گئے ہیں۔

ان دستر خوانوں پر باعزت طریقے سے تقریباً 2 لاکھ افراد کو 2 وقت کا کھانا فراہم کیا جاتا ہے ، یہ دسترخوان مختلف علاقوں اور بڑے سرکاری اسپتالوں کے باہر قائم کیے گئے ہیں اور اس کار خیر میں سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ،چھیپا فاؤنڈیشن،ایدھی فاؤنڈیشن، عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ اور جعفریہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سمیت دیگر فلاحی ادارے خدمات انجام دے رہے ہیں، ان فلاحی اداروں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ملک میں کمر توڑ مہنگائی ، عام آدمی کی آمدنی کم ہونے اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگوں کو2 وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوگیا اور سفید پوش خاندانوں کا گزارہ مشکل ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد خاموشی سے ان دسترخوانوں پر اپنا پیٹ بھرتے ہیں اور کھانے کی فراہمی کے دوران فلاحی اداروں کے رضاکاروں کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ کسی کی بھی عزت نفس مجروح نہ ہو اور وہ باعزت طریقے سے کھانا کھا کر چلا جائے، ایکسپریس نے کراچی میں فلاحی اداروں کی جانب سے مختلف علاقوں میں لگائے گئے دسترخوانوں کے حوالے سے ایک سروے کیا۔

سروے کے دوران یہ بات دیکھنے میں آئی کہ فلاحی اداروں کی جانب سے80 مقامات پر110دستر خوان لگائے گئے ہیں ، جہاں ان فلاحی اداروں کے رضا کار مستحقین ، غرباء اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے افراد کے علاوہ سفید پوش گھرانوں کے افراد کو 2 وقت کا کھانا کھلاتے ہیں ، سروے میں یہ بات دیکھنے میں آئی کہ ان اداروں کا کھانا کھلانے کا نیٹ ورک انتہائی مضبوط اور منظم ہے ہر ادارے نے کھانے کی تیاری کے لیے مرکزی کچن مختلف علاقوں میں قائم کیے ہوئے ہیں ، مردوں اور خواتین کے لیے الگ الگ جگہ مختص ہوتی ہے ، بڑی بڑی تھالوں میں سالن ڈالا جاتا ہے یا مختلف دسترخوانوں پر ہر کھانا کھانے والے شخص کو پلیٹ دی جاتی ہے اور باعزت طریقے سے ان کو سالن اور جتنی روٹی وہ کھانا چاہیں انہیں فراہم کی جاتی ہے،مختلف ادارے دو وقت کا کھانا ان فلاحی اداروں کے دستر خوانوں پر ہزاروں افراد کو فراہم کرتے ہیں،اسپتالوں کے باہر لگائے گئے دستر خوان مریضوں کے تیمارداروں کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں ہے ، فلاحی اداروں کی جانب سے ان دستر خوانوں کے علاوہ کراچی سینٹرل اور ملیر جیل میں صدقے کے بکروں کا گوشت فراہم کیا جاتا ہے ۔

فلاحی اداروں میں روزانہ تقریباً 3 ہزار سے زائد صدقے ، عقیقے اور خیرات کے بکرے اللہ کی راہ میں قربان کیے جاتے ہیں، فلاحی اداروں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ شہری خاموشی سے آتے ہیں اور یہ بکرے ہمارے حوالے کرکے چلے جاتے ہیں پھر ان کو ذبح کیا جاتا ہے، ہر ادارے کا اپنا مرکزی باورچی خانہ ہے، سیلانی نے بہادر آباد ، چھیپا نے ایف ٹی سی ، ایدھی نے سہراب گوٹھ اور عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ نے بہادر آباد میں مرکزی باورچی خانہ قائم کیاہے جبکہ ان اداروں نے روٹی کے بڑے پلانٹ بھی لگائے ہیں،ان روٹی پلانٹ میں روزانہ 6 لاکھ سے زائد روٹیاں تیار کی جاتی ہیں،اس حوالے سے رمضان چھیپا کا کہنا ہے کہ مختلف فلاحی اداروں کے دسترخوانوں پر یومیہ ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد کے اخراجات آتے ہیں ، یہ سب کچھ مخیر حضرات کے تعاون سے ممکن ہوا ہے اور معاشرے میں اللہ کے نیک بندوں کی کمی نہیں ہے ، وہ مسلسل اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جس کی وجہ سے دستر خوان کے نیٹ ورک میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

 photo 3_zpsf78747d4.jpg

سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے جوائنٹ سیکریٹری عامر مدنی نے بتایا کہ 55 مقامات پر سیلانی دستر خوان لگائے گئے ہیں ،ان دستر خوانوں پر ایک وقت میں 50 ہزار سے زائد افراد کھانا کھاتے ہیں اور روزانہ بکرے کا گوشت جس میں مختلف سبزیاں ڈالی جاتی ہیں،منظم نیٹ ورک کے ذریعے اس کار خیر کو انجام دیا جاتا ہے، ہمارا سول اور جناح اسپتال کے علاوہ سٹی کورٹ میں بھی دسترخوان موجود ہے ۔

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن امین الحق نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی جانب سے دستر خوان تو نہیں لگائے جاتے لیکن 8 سے 10 ہزار خاندانوں کو کفالت پروگرام کے تحت ماہانہ راشن فراہم کیا جاتا ہے لیکن یہ عمل خفیہ طور پر ہوتا ہے اس کی تشہیر نہیں کی جاتی ہے۔

چھیپا فاؤنڈیشن کے سربراہ رمضان چھیپا نے بتایا کہ کراچی میں 40 دستر خوان چھیپا کی جانب سے قائم کیے گئے ہیں،ان دستر خوانوں پر روزانہ 60 ہزار سے زائد لوگوں کو2 وقت کا کھانا کھلایا جاتا ہے، 300 رضا کار کار خیر میں خدمات انجام دیتے ہیں، دستر خوان پر مزدور ، کم آمدنی والے افراد اور دیگر سفید پوش افراد کھانا کھاتے ہیں اور یہ عمل خاموشی سے مکمل کیا جاتا ہے ۔

عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کے مرکزی عہدیدار شکیل دہلوی نے ایکسپریس کو بتایا کہ عالمگیر ٹرسٹ نے شہر میں دستر خوان قائم نہیں کیے ہیں ، ہماری موبائل دستر خوان سروس ہے ، روزانہ مختلف علاقوں میں کھانے کے 5 ہزار پیکٹ غریب اور مستحق افراد میں تقسیم کرتی ہے، 6 موبائل دستر خوان سروس مختلف علاقوں میں جا کر ایسے افراد کو کھانے کے پیکٹ دیتی ہے جن کی آمدنی نہ ہونے کے برابر ہے ۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان انور کاظمی نے بتایا کہ ایدھی فاؤنڈیشن کے 7 بڑے دستر خوان ہیں ، جو سہراب گوٹھ ، کھارادر ، کلفٹن اور دیگر علاقوں میں واقع ہیں ، ہم کھانے کی تقسیم صرف ایک وقت کرتے ہیں اور روزانہ تقریباً ان دستر خوانوں پر 30 ہزار سے زائد افراد کو کھانا کھلایا جاتا ہے ۔

فلاحی اداروں کے دستر خوانوں کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں واقع بڑے ہوٹلوں اور نہاری ہاؤس بھی غریبوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہیں ، مقامی نہاری ہاؤس کے منتظم نے بتایا کہ ماڑی پور ، کھارادر ، میٹھادر ، صدر ، برنس روڈ ، رنچھور لائن ، حسن اسکوائر ، طارق روڈ ، لیاقت آباد ، حسین آباد ، ناظم آباد ، نیو کراچی ، سہراب گوٹھ ، اورنگی ٹاؤن ، ملیر ، لانڈھی ، کورنگی سمیت دیگر علاقوں میں 300 سے زائد ایسے ہوٹل اور نہاری ہاؤسز موجود ہیں جہاں مخیر حضرات خاموشی سے آتے ہیں اور کھانے کے پیسے دے کر چلے جاتے ہیں ، اس کے بعد ہوٹل انتظامیہ با عزت طریقے سے ان افراد کو جو ہوٹل کے باہر بیٹھے ہوتے ہیں ان کو کھانا فراہم کرتی ہے،انھوں نے بتایا کہ ان ہوٹلوں سے تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد روزانہ کھانا کھاتے ہیں ۔

جعفریہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے منتظم مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے بتایا کہ ہمارے ادارے نے نمائش پر دستر خوان قائم کیا ہے ، جہاں روزانہ ایک ہزار افراد کو 2وقت کا کھانا کھلایا جاتا ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں