پنجاب لوکل گورنمنٹ کے 90 ہزار ملازمین کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا آغاز
لوکل کونسل سروس کے تمام ملازمین کا نجی اور سروس ریکارڈ طلب کر لیا گیا
لوکل گورنمنٹ کے 90 ہزار ملازمین کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا آغاز کر دیا گیا ہے، اور اس حوالے سے تمام ملازمین کا نجی اور سروس ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں ای ٹینڈرنگ کے کامیاب نفاذ کے بعد لوکل گورنمنٹ کے 90 ہزار ملازمین کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا آغاز کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے سیکرٹری بلدیات نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ ملازمین کی ریکارڈ کیپنگ کے لیے ہیومن ریسورس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم تشکیل دے دیا گیا ہے۔
سیکرٹری بلدیات نے بتایا کہ لوکل کونسل سروس کے تمام ملازمین کا نجی اور سروس ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے، 15 نومبر سے 90 ہزار سے زائد ملازمین کے آن لائن پروفائلز بنانا شروع کر دیے جائیں گے، لوکل کونسل سروس ملازمین کو ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے تحریری احکامات جاری کر دیے گئے ہیں، ذاتی معلومات میں ملازم کا نام ،ولدیت ،شناختی کارڈ نمبر فیملی ریکارڈ، پاسپورٹ نمبر، اور این ٹی این کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
سیکرٹری بلدیات نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ سروس ریکارڈ میں موجودہ اسامی پر کام کرنے کا دورانیہ،سنیارٹی پوزیشن،جوائنگ ڈیٹ ،حاصل کی جانے والی تنخواہ اور دیگر معلومات پوچھی گئی ہے، دوران سروس محکمانہ سطح پر ،اینٹی کرپشن اور نیب میں موجود انکوائریوں کی تفصیلات بھی درکار ہیں، ملازمین کی تنخواہیں، پنشن اور تبادلے کے آرڈرز آن لائن جاری کیے جائیں گے، کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے ملازمین کی حاضری، تقررو تبادلے،تنخواہوں اور پنشنز کے معاملات کو بہترا نداز میں حل کیا جاسکے گا، ہر ملازم اور آفیسر کے مکمل کوائف کا ریکارڈ مستقل بنیادوں پر محفوظ رکھا جا سکے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں ای ٹینڈرنگ کے کامیاب نفاذ کے بعد لوکل گورنمنٹ کے 90 ہزار ملازمین کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا آغاز کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے سیکرٹری بلدیات نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ ملازمین کی ریکارڈ کیپنگ کے لیے ہیومن ریسورس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم تشکیل دے دیا گیا ہے۔
سیکرٹری بلدیات نے بتایا کہ لوکل کونسل سروس کے تمام ملازمین کا نجی اور سروس ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے، 15 نومبر سے 90 ہزار سے زائد ملازمین کے آن لائن پروفائلز بنانا شروع کر دیے جائیں گے، لوکل کونسل سروس ملازمین کو ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے تحریری احکامات جاری کر دیے گئے ہیں، ذاتی معلومات میں ملازم کا نام ،ولدیت ،شناختی کارڈ نمبر فیملی ریکارڈ، پاسپورٹ نمبر، اور این ٹی این کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
سیکرٹری بلدیات نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ سروس ریکارڈ میں موجودہ اسامی پر کام کرنے کا دورانیہ،سنیارٹی پوزیشن،جوائنگ ڈیٹ ،حاصل کی جانے والی تنخواہ اور دیگر معلومات پوچھی گئی ہے، دوران سروس محکمانہ سطح پر ،اینٹی کرپشن اور نیب میں موجود انکوائریوں کی تفصیلات بھی درکار ہیں، ملازمین کی تنخواہیں، پنشن اور تبادلے کے آرڈرز آن لائن جاری کیے جائیں گے، کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے ملازمین کی حاضری، تقررو تبادلے،تنخواہوں اور پنشنز کے معاملات کو بہترا نداز میں حل کیا جاسکے گا، ہر ملازم اور آفیسر کے مکمل کوائف کا ریکارڈ مستقل بنیادوں پر محفوظ رکھا جا سکے گا۔