ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے نیا نظام متعارف کرانےکا فیصلہ

غیرملکی ادارہ جی آئی زیڈاورایف بی آرمل کراپریل سےکام شروع کرینگے،ڈیٹااورسروے رپورٹس کاجائزہ لے کرپالیسی بنائی جائیگی


Numainda Express February 06, 2014
بورڈ ان کونسل کی منظوری سے فنانس ایکٹ کے ذریعے پالیسی لائی جائیگی، ایف بی آر انٹرنل کمیونی کیشن اسٹریٹجی بھی بنائے گا فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے غیر ملکی ادارے جی آئی زیڈ کے تعاون سے پرچون فروش تاجروں (ریٹیلرز) کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نیا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق پرچون فروش تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نئے نظام کی تیاری کے بارے میں جی آئی زیڈ اور ایف بی آر حکام پر مشتمل ٹیم اپریل 2014 سے کام شروع کرے گی جس کے لیے ملک بھر کے فیلڈ فارمیشنز سے ریٹیلرز کے بارے میں حاصل کردہ ڈیٹا اور مارکیٹ سروے سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا جس کی روشنی میں ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے پالیسی کا مسودہ تیار کیا جائے گا جو حتمی منظوری کے لیے ایف بی آر کی بورڈ ان کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور بورڈ ان کونسل کی منظوری کے بعد اس پالیسی کے نفاذ کے لیے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں فنانس ایکٹ میں نئی شقیں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔



دستاویز میں بتایا گیاکہ ایف بی آر نے اصلاحات اور پالیسیوں پر عملدرآمد کی ایولیوایشن و مانیٹرنگ کے لیے انٹرنل کمیونی کیشن اسٹریٹجی بھی مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے رپورٹ کا مسودہ رواں ماہ مرتب کیا جائے گا اور ممبر ایف اے ٹی ای رفعت شاہین قاضی کی سربراہی میں قائم ایف بی آر کی ٹیم کے ساتھ باہمی مشاورت کے بعد اس رپورٹ کو حتمی شکل دی جائے گی، مذکورہ رپورٹ کی روشنی میں ایف بی آر میں اصلاحات اور پالیسیوں پر عملدرآمد کی ایولیوایشن و مانیٹرنگ کیلیے انٹرنل کمیونی کیشن اسٹریٹجی کو حتمی شکل دے کر بورڈ ان کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔