جنہیں مظاہرہ کرنا ہے شوق سے کریں شہباز گل
سازش کے تحت بحران پیدا کرکے حکومت کے خلاف مارچ کا اعلان کیا گیا، معاون خصوصی
وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ حکومت نہیں چاہتی کہ قتل و غارت ہو لیکن جنہیں مظاہرہ کرنا ہے شوق سے کریں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران شہباز گل نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں مہنگائی کی شدید لہر چل رہی ہے،متوسط طبقے کو اس مہنگائی کی شدید تکلیف محسوس ہو رہی ہے۔ شوگر ملوں نے مسلم لیگ نواز کی حکومت سے آخری دنوں میں 27 ارب کی سبسڈی لی،شوگر مافیا نے 9 سے 11 سال مسابقتی کمیشن میں اپنی مرضی کے لوگوں کو لگایا، ہم نے مسابقتی کمیشن کو مکمل آزاد کیا اور میرٹ پر بندے لگائے، عمران خان مافیا کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں، شوگر ملوں پر ہم نے 40 ارب روپے سے زائد کے جرمانے عائد کئے اور وہ حکم امتناعی لے آئے، ان چوروں نے قانونی کمزوریوں سے حکم امتناعی لے رکھے ہیں، ساری گالی گلوچ حکومت کو ہوتی ہے لیکن ان شوگر ملوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔
شہباز گل نے کہا کہ پاکستان میں چینی کی سالانہ ضرورت 60 لاکھ ٹن ہے، پچھلے سال چینی کم پیدا ہوئی لیکن اس سال 70 سے 72 لاکھ ٹن چینی پیدا کریں گے، اکتوبر میں سندھ میں شوگر ملیں چینی کی پیداوار شروع کردیتی ہیں لیکن 3 شوگر ملوں کو سازش کے تحت بند کروا دیا گیا، سندھ حکومت نے اپنی سیاسی مفاد کے لئے چینی کے نام پر ملک دشمنی کی، سندھ والوں اور کراچی والوں سے دشمنی کی، اب جن ملوں کو اکتوبر میں چلنا تھا وہ اب نومبر میں چلیں گی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد قیمتوں کو کنٹرول کرنا صوبوں کی ذمہ داری ہے اور اس پر سیاست کی گئی، سازش کے تحت بحران پیدا کرکے حکومت کے خلاف مارچ کا اعلان کیا گیا، جنہیں مظاہرہ کرنا ہے شوق سے کریں، عوام کو پتہ ہے کہ یہ اپنے دور میں کیا کرکے گئے ہیں، حکومت نہیں چاہتی کہ قتل و غارت ہو، جس قدر اس اپوزیشن کوعوام نے مسترد کیا، شائد ماضی میں کسی کو نہیں کیا، اس اپوزیشن کو عوام اب بھی مسترد کریں گے، اپوزیشن والے کم از کم اپنی ملوں سے عوام کو ریلیف دیں اور کم قیمت پر چینی دیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران شہباز گل نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں مہنگائی کی شدید لہر چل رہی ہے،متوسط طبقے کو اس مہنگائی کی شدید تکلیف محسوس ہو رہی ہے۔ شوگر ملوں نے مسلم لیگ نواز کی حکومت سے آخری دنوں میں 27 ارب کی سبسڈی لی،شوگر مافیا نے 9 سے 11 سال مسابقتی کمیشن میں اپنی مرضی کے لوگوں کو لگایا، ہم نے مسابقتی کمیشن کو مکمل آزاد کیا اور میرٹ پر بندے لگائے، عمران خان مافیا کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں، شوگر ملوں پر ہم نے 40 ارب روپے سے زائد کے جرمانے عائد کئے اور وہ حکم امتناعی لے آئے، ان چوروں نے قانونی کمزوریوں سے حکم امتناعی لے رکھے ہیں، ساری گالی گلوچ حکومت کو ہوتی ہے لیکن ان شوگر ملوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔
شہباز گل نے کہا کہ پاکستان میں چینی کی سالانہ ضرورت 60 لاکھ ٹن ہے، پچھلے سال چینی کم پیدا ہوئی لیکن اس سال 70 سے 72 لاکھ ٹن چینی پیدا کریں گے، اکتوبر میں سندھ میں شوگر ملیں چینی کی پیداوار شروع کردیتی ہیں لیکن 3 شوگر ملوں کو سازش کے تحت بند کروا دیا گیا، سندھ حکومت نے اپنی سیاسی مفاد کے لئے چینی کے نام پر ملک دشمنی کی، سندھ والوں اور کراچی والوں سے دشمنی کی، اب جن ملوں کو اکتوبر میں چلنا تھا وہ اب نومبر میں چلیں گی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد قیمتوں کو کنٹرول کرنا صوبوں کی ذمہ داری ہے اور اس پر سیاست کی گئی، سازش کے تحت بحران پیدا کرکے حکومت کے خلاف مارچ کا اعلان کیا گیا، جنہیں مظاہرہ کرنا ہے شوق سے کریں، عوام کو پتہ ہے کہ یہ اپنے دور میں کیا کرکے گئے ہیں، حکومت نہیں چاہتی کہ قتل و غارت ہو، جس قدر اس اپوزیشن کوعوام نے مسترد کیا، شائد ماضی میں کسی کو نہیں کیا، اس اپوزیشن کو عوام اب بھی مسترد کریں گے، اپوزیشن والے کم از کم اپنی ملوں سے عوام کو ریلیف دیں اور کم قیمت پر چینی دیں۔