انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی کے علاوہ تمام ٹیکس ختم کردیں گے شوکت ترین
ٹیکس سب کو دینا ہوگا یہ بھول جائیں کہ ٹیکس نہیں دینا، مشیر خزانہ
WASHINGTON:
مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اگلے دو سال میں صرف دو ٹیکسز انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی لاگو ہوں گے باقی تمام ٹیکسز کا خاتمہ کر دیا جائے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران شوکت ترین نے کہا کہ ملکی آبادی کا 60 فیصد 30 سال سے کم عمر ہے، انسانی وسائل پر سرمایہ کاری سے ترقی ہوگی، کامیاب جوان پروگرام کی بنیاد چھوٹے قرض پر رکھی گئی ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی آمدن سے متعلق تمام معلومات مل چکی ہیں، ایف بی آر اور نادرا کا ڈیٹا ایک ہوگیا، حکومت نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا استعمال کرکے ڈیٹا اکھٹا کیا ہے۔ ٹیکس کے نظام کو سہل کر رہے ہیں، اگلے دو سال میں صرف دو ٹیکسز انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی لاگو ہوں گے، باقی تمام ٹیکسز کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس لینا حکومت کا حق ہے، ٹیکس سے متعلق ایف بی آر کی مداخلت ختم کردی، ساٹھ کی دہائی میں پاکستان چوتھی بڑی معاشی طاقت تھے، ہمیں معاشی طاقت کو واپس لانا اور عالمی اداروں پر انحصار ختم کرنا ہے، ہم ٹیکس کے بغیر ترقی نہیں کرسکتے، ٹیکس دہندگان کو کوئی ہراساں نہیں کرے گا لیکن ٹیکس سب کو دینا ہوگا، یہ بھول جائیں کہ ٹیکس نہیں دینا۔
مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اگلے دو سال میں صرف دو ٹیکسز انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی لاگو ہوں گے باقی تمام ٹیکسز کا خاتمہ کر دیا جائے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران شوکت ترین نے کہا کہ ملکی آبادی کا 60 فیصد 30 سال سے کم عمر ہے، انسانی وسائل پر سرمایہ کاری سے ترقی ہوگی، کامیاب جوان پروگرام کی بنیاد چھوٹے قرض پر رکھی گئی ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی آمدن سے متعلق تمام معلومات مل چکی ہیں، ایف بی آر اور نادرا کا ڈیٹا ایک ہوگیا، حکومت نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا استعمال کرکے ڈیٹا اکھٹا کیا ہے۔ ٹیکس کے نظام کو سہل کر رہے ہیں، اگلے دو سال میں صرف دو ٹیکسز انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی لاگو ہوں گے، باقی تمام ٹیکسز کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس لینا حکومت کا حق ہے، ٹیکس سے متعلق ایف بی آر کی مداخلت ختم کردی، ساٹھ کی دہائی میں پاکستان چوتھی بڑی معاشی طاقت تھے، ہمیں معاشی طاقت کو واپس لانا اور عالمی اداروں پر انحصار ختم کرنا ہے، ہم ٹیکس کے بغیر ترقی نہیں کرسکتے، ٹیکس دہندگان کو کوئی ہراساں نہیں کرے گا لیکن ٹیکس سب کو دینا ہوگا، یہ بھول جائیں کہ ٹیکس نہیں دینا۔