حکومت کا کالعدم تحریک طالبان پاکستان کیساتھ سیز فائر معاہدے کا اعتراف

مذاکرات میں افغانستان کی عبوری حکومت نے سہولت کار کا کردار ادا کیا، فواد چوہدری


ویب ڈیسک November 08, 2021
مذاکرات میں افغانستان کی عبوری حکومت نے سہولت کار کا کردار ادا کیا، فواد چوہدری ۔ فوٹو : فائل

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان مکمل سیز فائر پر آمادہ ہو چکے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے یکم اکتوبر 2021ء کو اپنے انٹرویو میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کا تذکرہ کیا تھا، ان مذاکرات کی شروعات ہو چکی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ایک معاہدے کے تحت حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان مکمل سیز فائر پر آمادہ ہو چکے ہیں، جو مذاکرات کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہو رہے ہیں وہ پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت ہوں گے، کوئی بھی حکومت پاکستان کے آئین اور قانون سے باہر مذاکرات کر ہی نہیں سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات میں ریاست کی حاکمیت، ملکی سلامتی، متعلقہ علاقوں کے امن، معاشرتی اور اقتصادی استحکام کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا، مذاکرات میں ان علاقوں کے متاثرہ افراد کو قطعی طور پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ان علاقوں کے افراد کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے اور یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان کے یہ علاقے ایک طویل عرصے کے بعد مکمل امن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ مذاکرات کی پیشرفت کو سامنے رکھتے ہوئے سیز فائر میں توسیع ہوتی جائے گی جب کہ مذاکرات میں افغانستان کی عبوری حکومت نے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔