چرچ میں جنسی زیادتی کے شکار لاکھوں بچوں کو زر تلافی دینے کا اعلان

رومن کیتھولک چرچ میں گزشتہ 70 سالوں میں 3 لاکھ سے زائد خواتین اور بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، رپورٹ


ویب ڈیسک November 08, 2021
رومن کیتھولک چرچ میں گزشتہ 70 سالوں میں 3 لاکھ سے زائد خواتین اور بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، رپورٹ۔(فوٹو: الجزیرہ)

FAISALABAD: رومن کیتھولک چرچ میں خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد فرانسیسی پادری ہزاروں متاثرہ بچوں کو زرتلافی دینے پر راضی ہوگئے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق یہ اقدام گزشتہ ماہ سامنے آنے والی تفصیلی رپورٹ کے بعد کیا گیا ہے۔ ایک خود مختار کمیشن کی جانب سے ڈھائی ہزار صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ 1950 سے اب تک تقریبا 3 لاکھ 30 ہزار بچوں کو پادریوں اور چرچ کے دیگر عملے نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد گزشتہ بیس سال سے دنیا بھر میں رومن کیتھولک چرچ میں خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے سامنے آنے والے متواتر اسکینڈلز کو لے کر ایک نیا تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔

بشپ کانفرنس فرانس کے صدر ایرک ڈی مولنز بیوفورٹ نے بشپ کانفرنس کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں متاثرین کو زرتلافی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چرچ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ یہ ادارہ جاتی ذمے داری ہے اور اسی بنیاد پر ہم نے متاثرین کے لیے زر تلافی اور نقصانات کا ازالہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ تفصیلات ظاہر نہیں کیں کہ متاثرین کو معاوضہ کتنا اور کس طریقے سے دیا جائے گا۔

چرچ میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی پر رپورٹ مرتب کرنے والے کمیشن نے اپنی رپورٹ میں پادریوں اور دیگر عملے کی تربیت کرنے، کلیسائی قوانین پر نظر ثانی سمیت ویٹی کن کے چرچ کے انتظام کے لیے قانونی کوڈ اور متاثرین کو زرتلافی دینے سمیت 45 تجاویزات بھی پیش کی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔