12 سال کی لگی آگ چند ماہ میں ختم نہیں ہوسکتی عابد شیر
عمران اور نواز شریف دونوں مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، کمیٹی پر تحفظات ہیں، نور عالم
وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ نواز شریف نے ملک وقوم کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ کوشش کی ہے۔
12سال کی لگی آگ چند ماہ میں نہیں ختم کی جا سکتی۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ قرآن وسنت کسی کا ناحق خون بہانے کی ہرگز اجازت نہیں دیتے۔ عمران خان طالبان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں، اب جب طالبان نے ان کانام دیا ہے تو وہ پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نور عالم نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف ایک دوسرے کے ساتھ پاس پاس کھیل رہے ہیں دونوں ہی مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ جب طالبان نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا تھا تو عمران خان کا اصل چہرہ نظر آیا عمران خان کی پنجاب پر نظر ہے ان کی خواہش ہے کہ وہ اگلے وزیراعظم بنیں شاید اس لیے وہ طالبان سے مذاکرات کی ٹیم کا حصہ نہیں ۔
تحریک انصاف کی رہنما عائشہ گلا لئی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کورکمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ہماری طرف سے رستم شاہ مہمند مذاکرات کی ٹیم کی حصہ ہوں اور عمران خان مذاکرات کی ٹیم میں شامل نہیں ہوں گے۔ پی ٹی آئی نے ہمیشہ مذاکرات کو سپورٹ کیا ہے اور کے پی کے میں حکومت کو عمران خان نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ مذکرات کے عمل کو مکمل طور پر سپورٹ کیا جائے۔ ڈی آئی خان جیل پر حملے کے حوالے کوئی اطلاع ہم سے شیئر نہیں کی گئی۔ حکومت نے سات آٹھ ماہ ضائع کردیے ہیں ہم نے حکومت کو مذاکرات کے لیے پہلے روز سے ہی سپورٹ کیا ہے ۔ عمران خان پر طالبان کے اعتماد پر تنقید کرنے والی کوئی بات نہیں ہے طالبان نے تو نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن پر بھی اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ ڈرون حملوں پر حکومت کا موقف بہت کمزور نظرآ رہا ہے۔
12سال کی لگی آگ چند ماہ میں نہیں ختم کی جا سکتی۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ قرآن وسنت کسی کا ناحق خون بہانے کی ہرگز اجازت نہیں دیتے۔ عمران خان طالبان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں، اب جب طالبان نے ان کانام دیا ہے تو وہ پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نور عالم نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف ایک دوسرے کے ساتھ پاس پاس کھیل رہے ہیں دونوں ہی مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ جب طالبان نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا تھا تو عمران خان کا اصل چہرہ نظر آیا عمران خان کی پنجاب پر نظر ہے ان کی خواہش ہے کہ وہ اگلے وزیراعظم بنیں شاید اس لیے وہ طالبان سے مذاکرات کی ٹیم کا حصہ نہیں ۔
تحریک انصاف کی رہنما عائشہ گلا لئی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کورکمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ہماری طرف سے رستم شاہ مہمند مذاکرات کی ٹیم کی حصہ ہوں اور عمران خان مذاکرات کی ٹیم میں شامل نہیں ہوں گے۔ پی ٹی آئی نے ہمیشہ مذاکرات کو سپورٹ کیا ہے اور کے پی کے میں حکومت کو عمران خان نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ مذکرات کے عمل کو مکمل طور پر سپورٹ کیا جائے۔ ڈی آئی خان جیل پر حملے کے حوالے کوئی اطلاع ہم سے شیئر نہیں کی گئی۔ حکومت نے سات آٹھ ماہ ضائع کردیے ہیں ہم نے حکومت کو مذاکرات کے لیے پہلے روز سے ہی سپورٹ کیا ہے ۔ عمران خان پر طالبان کے اعتماد پر تنقید کرنے والی کوئی بات نہیں ہے طالبان نے تو نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن پر بھی اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ ڈرون حملوں پر حکومت کا موقف بہت کمزور نظرآ رہا ہے۔