اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی این جی سیکٹر کو گیس بند کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا
اقتصادی رابطہ کمیٹی کوسی این جی سیکٹر کوگیس کی بندش سے متعلق فیصلے کا اختیار نہیں تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ
ہائی کورٹ نے موسم سرما کےدوران پنجاب میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند رکھنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پوٹھوہار ریجن میں سی این جی بندش کا پرانا شیڈول بحال کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے حوالے سے کیس پر محفوظ فیصلہ سنادیا، فیصلے میں قرار دیا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو گیس کی بندش سے متعلق فیصلے کا اختیار نہیں تھا، اس لئے اس معاملے کو فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کیا جائے جو اس بارے میں 90 روز میں فیصلہ کرے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں پوٹھوہار ریجن کے سی این جی اسٹیشن مالکان کی تمام درخواستیں بھی منظور کرتے ہوئے ریجن میں ہفتے میں 3 روز گیس کی فراہمی کا لوڈ مینجمنٹ پلان بھی بحال کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پوٹھو ہار ریجن میں قائم سی این جی اسٹیشنز کے مالکان نے موسم سرما کے دوران سی این جی سیکٹر کو غیر معینہ مدت تک گیس کی فراہمی بند رکھنے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا اور عدالت عالیہ نے پہلے ہی سے اس فیصلے کے خلاف حکم امتناعی جاری کررکھا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے حوالے سے کیس پر محفوظ فیصلہ سنادیا، فیصلے میں قرار دیا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو گیس کی بندش سے متعلق فیصلے کا اختیار نہیں تھا، اس لئے اس معاملے کو فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کیا جائے جو اس بارے میں 90 روز میں فیصلہ کرے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں پوٹھوہار ریجن کے سی این جی اسٹیشن مالکان کی تمام درخواستیں بھی منظور کرتے ہوئے ریجن میں ہفتے میں 3 روز گیس کی فراہمی کا لوڈ مینجمنٹ پلان بھی بحال کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پوٹھو ہار ریجن میں قائم سی این جی اسٹیشنز کے مالکان نے موسم سرما کے دوران سی این جی سیکٹر کو غیر معینہ مدت تک گیس کی فراہمی بند رکھنے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا اور عدالت عالیہ نے پہلے ہی سے اس فیصلے کے خلاف حکم امتناعی جاری کررکھا تھا۔