کنٹونمنٹ علاقوں میں موجودہ قوانین کے تحت ہی انتخابات کرالئے جائیں سپریم کورٹ

قوانین میں ترمیم کے نام پر کنٹونمنٹ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی اجازت نہیں دی جا سکتی، چیف جسٹس


ویب ڈیسک February 06, 2014
بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، جسٹس تصدق حسین گیلانی۔ فوٹو: فائل

چہف جسٹس تصدق حسین گیلانی نے کنٹومنٹ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی اجازت نہیں دی جا سکتی، موجودہ قوانین کے تحت ہی کنٹونمنٹ علاقوں میں انتخابات کرالئے جائیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین گیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کنٹونمنٹ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران جسٹس شیخ عظمت سعید نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے استفسار کیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات کب ہوں گے؟ جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس سلسلے میں معاملات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، انہوں نے وزیر اعظم سیکریٹریٹ اور وزارت دفاع کے حکام سے کئی مرتبہ رابطہ کیا لیکن ان سے ملاقات نہیں ہوپائی۔ جس پر چیف جسٹس تصدق حسین گیلانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کو مزید اس طرح نہیں سنا جاسکتا، عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو طلب کرکے سماعت میں وقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد سماعت کے دوران چیف جسٹس تصدق حسین گیلانی نے ریمارکس دیئے کہ قوانین میں ترمیم کے نام پر کنٹونمنٹ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی اجازت نہیں دی جا سکتی، بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے جس کے نتائج بھگتنا پڑسکتے ہیں،موجودہ قوانین کے تحت کنٹونمنٹ علاقوں میں انتخابات کرالئے جائیں اور جب نیا قانون بنے تو اس کے تحت دوبارہ الیکشن کرائے جائیں کسی کی مزید سماعت 20 فروری کو ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔