پاکستان میں حالیہ تبدیلیوں اور رپورٹس کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں امریکی محکمہ خارجہ
طالبان سے مذاکرات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں مکمل طور پر خود مختار ہے، امریکا
طالبان کے ساتھ مذاکرات پا کستان کا داخلی معاملہ ہے لیکن وہاں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں اور رپورٹس کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے ڈیلی بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں مکمل طور پر خود مختار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا اتحادی ہے اور امریکا پاکستان کو پرامن ملک طور پر دیکھنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر جین ساکی نے ڈرون حملوں کے آپریشنل معاملات پر تبصرے سے معذرت کی۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستانی حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کو امن کے لئے ضروری سمجھتی ہے تو وہ اس کیلئے خود مختار ہے، امریکہ نہ اس سلسلے میں کوئی رائے زنی کرے گا اور نہ ہی ان مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کے حوالے سے کوئی پیش گوئی کرے گا۔
دوسری طرف امریکا نے اپنے شہریوں کو بلا ضرورت پاکستان کے سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔ پاکستان میں موجود امریکی شہریوں کو زیادہ بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے بھی منع کیا گیا ہے جب کہ لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی سفارتی سروسز بھی معطل ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے ڈیلی بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں مکمل طور پر خود مختار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا اتحادی ہے اور امریکا پاکستان کو پرامن ملک طور پر دیکھنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر جین ساکی نے ڈرون حملوں کے آپریشنل معاملات پر تبصرے سے معذرت کی۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستانی حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کو امن کے لئے ضروری سمجھتی ہے تو وہ اس کیلئے خود مختار ہے، امریکہ نہ اس سلسلے میں کوئی رائے زنی کرے گا اور نہ ہی ان مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کے حوالے سے کوئی پیش گوئی کرے گا۔
دوسری طرف امریکا نے اپنے شہریوں کو بلا ضرورت پاکستان کے سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔ پاکستان میں موجود امریکی شہریوں کو زیادہ بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے بھی منع کیا گیا ہے جب کہ لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی سفارتی سروسز بھی معطل ہیں۔