امریکا نے حقانی نیٹ ورک کے اثاثے منجمد کرکے 3 رہنماؤں کو ’’عالمی دہشتگرد‘‘ قراردیدیا
اوباما انتظامیہ نے یحییٰ حقانی، سید اللہ جان اور محمد عمر زدران کو ’’عالمی دہشت گردوں‘‘ کی فہرست میں شامل کیا ہے
امریکا نے افغانستان میں امریکی اور نیٹو فورسز کے خلاف بر سرپیکار حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے 3 افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اوباما انتظامیہ کی جانب سے یحییٰ حقانی، سید اللہ جان اور محمد عمر زدران کو ''عالمی دہشت گردوں'' کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ان تینوں افراد کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ لوگ امریکی اور نیٹو فورسز پر حملوں سمیت دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث ہیں، محمد عمر زدران نے افغان صوبے خوست میں درجنوں جنگجوؤں کی کمان سنبھال رکھی ہے، 2011 میں کابل کے ہوٹل پر ہونے والے حملے کا یحییٰ حقانی کو پہلے سے علم تھا۔
امریکی محکمہ خزانہ کا کا کہنا تھا کہ ان تینوں افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دیئے جانے کے بعد اب کوئی امریکی شہری یا تنظیم ان کے ساتھ کاروبار یا کسی بھی طرح کا مالی لین دین نہیں کرسکے گا، حقانی نیٹ ورک افغانستان اور پاکستان میں امریکی شہریوں اور فوجیوں کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے، اس اقدام کے ذریعے حقانی نیٹ کو ملنے والی فنڈنگ کو متاثر کرنا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے بارہا یہ الزام عائد کیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے اہم کمانڈر پاکستان کے شمالی علاقوں میں موجود ہیں جہاں سے وہ افغانستان میں اپنی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اوباما انتظامیہ کی جانب سے یحییٰ حقانی، سید اللہ جان اور محمد عمر زدران کو ''عالمی دہشت گردوں'' کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ان تینوں افراد کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ لوگ امریکی اور نیٹو فورسز پر حملوں سمیت دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث ہیں، محمد عمر زدران نے افغان صوبے خوست میں درجنوں جنگجوؤں کی کمان سنبھال رکھی ہے، 2011 میں کابل کے ہوٹل پر ہونے والے حملے کا یحییٰ حقانی کو پہلے سے علم تھا۔
امریکی محکمہ خزانہ کا کا کہنا تھا کہ ان تینوں افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دیئے جانے کے بعد اب کوئی امریکی شہری یا تنظیم ان کے ساتھ کاروبار یا کسی بھی طرح کا مالی لین دین نہیں کرسکے گا، حقانی نیٹ ورک افغانستان اور پاکستان میں امریکی شہریوں اور فوجیوں کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے، اس اقدام کے ذریعے حقانی نیٹ کو ملنے والی فنڈنگ کو متاثر کرنا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے بارہا یہ الزام عائد کیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے اہم کمانڈر پاکستان کے شمالی علاقوں میں موجود ہیں جہاں سے وہ افغانستان میں اپنی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔