آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان چمچماتی ٹرافی کیلیے آخری معرکہ

ٹی 20 کا کنگ کون؟ صحرا میں آج رنز کے چشمے پھوٹیں گے۔


Sports Reporter/Sports Desk November 14, 2021
دونوں ہی ٹیمیں پہلی مرتبہ مختصر فارمیٹ کی کرکٹ میں حکمرانی کا علم بلند کرنے کیلیے بے چین نظر آنے لگیں۔ فوٹو: آئی سی سی

صحرا میں آج رنز کے چشمے پھوٹیں گے جب کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان چمچماتی ٹرافی کیلیے آخری معرکہ ہوگا۔

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل اتوار کو دبئی میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ہوگا، کیویز کی نگاہیں ایک ہی کیلینڈر ایئر میں دوسرا عالمی ٹائٹل اپنے نام کرنے پر مرکوز ہیں، ٹیم پہلے ہی جون میں بھارت کو زیر کرکے ٹیسٹ چیمپئن بننے کااعزاز حاصل کرچکی ہے، اب ٹرانس تسمان دشمنی کی نئی چنگاری بھڑکے گی، یہ کیویز کیلیے ویسے بھی آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنلز کی ہیٹ ٹرک ہے۔

2 برس قبل ون ڈے ورلڈ کپ کے فیصلہ کن معرکے میں نیوزی لینڈ کو میچ اور سپر اوور برابر ہونے کے باوجود صرف کم باؤنڈریز کی بنیاد پر انگلینڈ کے خلاف ناکام قرار دیا گیا تھا۔ اسی انگلش ٹیم کو سیمی فائنل میں شکست دے کر کیویز بدلہ چکا چکے ہیں۔

ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ نے کہاکہ ہماری ٹیم ورلڈ کپ فائنل میں آسٹریلوی چیلنج سے بھی نمٹنے کیلیے پوری طرح تیار ہے،یہ وہ میچ ہے جس کی ایک ماہ قبل تک کوئی پیشگوئی بھی نہیں کررہا تھا، ہم کامیابی کیلیے پوری کوشش کریں گے۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کو اہم ترین میچ سے قبل اپنے ایک اہم ترین ممبر وکٹ کیپر ڈیون کونوے کی خدمات سے محروم ہونا پڑا،وہ انگلینڈ سے سیمی فائنل میں آؤٹ ہونے کے بعد بیٹ پر زوردار پنچ جڑنے کی وجہ سے ہاتھ تڑوا بیٹھتے ہیں، اسی مقابلے میں جمی نیشم نے 11 بالز پر 27 رنز اسکور کرکے فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا،اب ایک بار پھر وہ بڑے مقابلے میں اپنا اہم حصہ ڈالنے کے لیے بے قرار ہیں۔ اسی میچ کے ساتھ نیوزی لینڈ کے ذہن میں 2015 ون ڈے ورلڈ کپ فائنل کی یادیں بھی ہوں گی جس میں انھیں آسٹریلیا کے ہاتھوں 7 وکٹ سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم ٹائٹل فیورٹ پاکستان کو مات دینے کی وجہ سے کافی پْراعتماد ہے، اس کامیابی میں دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ میتھیو ویڈ نے فیصلہ کن کردار ادا کیا تھا،انھوں نے شاہین شاہ آفریدی کو لگاتار 3 چھکے جڑ کر ایک اوور قبل ہی کھیل ختم کردیا تھا۔

آسٹریلیا نے بھی نیوزی لینڈ کی طرح اب تک ایک بار پھر ٹی 20 ورلڈ ٹائٹل اپنے نام نہیں کیا جبکہ اس کا شوکیس ون ڈے ورلڈ کپ ٹرافیزسے بھرا پڑا ہے، کئی بڑے ٹورنامنٹس کے فائنلز کھیلنے کی وجہ سے کینگروز کو پریشر میچز کا تجربہ اور وہ اس کو بروئے کار لانے کو تیار ہیں۔

بیٹسمین مارکس اسٹوئنس نے کہاکہ بہت سے لوگوں کا خیال ہوگا کہ ہم اس ٹورنامنٹ کا فائنل نہیں کھیلیں گے، مگر اب ہم یہ میچ کھیل رہے اور ٹرافی اپنے گھر لے جاکر بہت زیادہ فخر محسوس کریں گے۔

ہیڈ کوچ جسٹن لینگر بھی اپنی ٹیم کی کامیابی کیلیے کافی پْراعتماد ہیں۔ تمام تر تیاریوں کے باوجود دونوں ٹیمیں ٹاس کا سکہ اپنے حق میں گرنے کیلیے بھی دعاگو ہوں گی، دبئی میں بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیمیں زیادہ تر فتوحات حاصل کرچکی ہیں، اس لیے جو بھی ٹیم ٹاس جیتی اس کیلیے پہلے بیٹنگ کرنے کی جرات دکھانا بہت ہی مشکل ہوگا۔

کیویز آخری گیند تک لڑیں گے،فتح کیلیے ہمیں سخت محنت کرنا ہوگی، فنچ

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے گھمسان کا رن پڑنے کا امکان ظاہر کردیا،کینگرو ٹیم کے قائد ایرون فنچ کا کہنا ہے کہ کیویز کا کھیل کے تینوں شعبوں میں ڈسپلن سب جانتے ہیں،کین ولیسمن کی قیادت میں وہ آخری گیند تک لڑیں گے،فتح کیلیے ہمیں سخت محنت کرنا ہوگی،دونوں ٹیمیں پاور پلے میں اچھی ہیں،پیس اور اسپن بولنگ میں بھی برابر کا جوڑ ہے،ہم پوری کوشش کریں گے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پہلا عالمی ٹائٹل جیتنے کا موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں،ہماری بیٹنگ بڑا اسکور کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ ہمیں کمزور حریف کا لیبل برداشت نہیں،فائنل میں اپنی بہترین کوشش کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے پر عزم ہیں،ہم یواے ای کی کنڈیشنز میں مسلسل اپنے کھیل میں بہتری لائے ہیں،شیڈول کی وجہ سے 7روز میں 4میچز کھیلنا پڑے مگر اب فیصلہ کن چیلنج کیلیے تیار ہیں، تمام کھلاڑی تاریخ میں پہلی بار ٹائٹل پر قبضہ جمانے کیلیے پْرعزم ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں