پشاور میں اسٹریٹ کرائمز میں افغان باشندوں کے ملوث ہونے کا انکشاف
ملزمان نے واردات کے دوران شہری فیاض کو مزاحمت پر قتل بھی کردیا تھا، ایس پی کینٹ زنیر احمد چیمہ
ISLAMABAD:
پولیس نے شہر میں موبائل فون چھیننے اور افغانستان اسمگل کرنے والا گروہ پکڑ لیا ہے۔
پشاور کینٹ ڈویژن پولیس نے ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے شہر میں سرگرم خطرناک افغان راہزن گروہ کا سراغ لگا لیا، یہ راہزن گروہ موبائل چھیننے، موبائل فونز آئی ایم ای آئی چینج کرنے اور چھینے گئے موبائل فونز افغانستان اسمگل کرنے میں ملوث ہے، گرفتار ملزمان میں سلیم، قاری عبیدالرحمان اور عارف جمیل شامل ہیں۔
ایس پی کینٹ زنیر احمد چیمہ نے بتایا کہ کارروائی کے دوران تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے دو کا تعلق ہمسایہ ملک افغانستان سے ہے، مرکزی ملزم سلیم اسلحہ کی نوک پر شہریوں سے موبائل فونز چھینتا تھا، اور قاری عبید الرحمان ملزم سلیم سمیت دیگر ملزمان سے مسروقہ موبائل فونز خریدتا تھا، جب کہ ملزم عارف جمیل جو کہ آئی ٹی ایکسپرٹ ہے موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی چینج کرتا تھا، اور وہ موبائل فون کے لاک کھولنے کا بھی ماہر ہے، ای ایم آئی ای نمبرز چینج کرنے اور لاک کھولنے کے بعد موبائل فونز ہمسایہ ملک افغانستان اسمگل کئے جاتے تھے۔
حکام نے بتایا کہ ملزمان پنجاب، کراچی اور دیگر بڑے شہروں سے بھی مسروقہ موبائل وصول کرتے تھے، اور ان ملزمان کی نشاندہی پر دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے، ملزمان کے قبضہ سے 66 چھینے گئے موبائل فونز، 3 لیپ ٹاپ، آئی پیڈ، موبائل اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑی اور مجموعی طور پر 9 لاکھ 25 ہزار روپے برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مرکزی ملزم سلیم کو رواں ماہ کے 3 تاریخ کو حیات آباد سے پولیس مقابلے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، اور وہ ان دنوں سنٹرل جیل پشاور میں قید ہے، مصدقہ اطلاعات ملنے پر ملزم سلیم کو سنٹرل جیل سے تفتیش کے لئے نکالا گیا تھا، ملزم سے مزید اہم انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔
ایس پی کینٹ کے مطابق ملزمان کا دیگر وارداتوں سمیت پہاڑی پورہ میں خونی راہزنی کا بھی انکشاف ہوا ہے، یہ واقعہ 14 اگست کو ہوا تھا، جب واردات کے دوران شہری فیاض کو مزاحمت پر قتل کیا گیا تھا۔
پولیس نے شہر میں موبائل فون چھیننے اور افغانستان اسمگل کرنے والا گروہ پکڑ لیا ہے۔
پشاور کینٹ ڈویژن پولیس نے ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے شہر میں سرگرم خطرناک افغان راہزن گروہ کا سراغ لگا لیا، یہ راہزن گروہ موبائل چھیننے، موبائل فونز آئی ایم ای آئی چینج کرنے اور چھینے گئے موبائل فونز افغانستان اسمگل کرنے میں ملوث ہے، گرفتار ملزمان میں سلیم، قاری عبیدالرحمان اور عارف جمیل شامل ہیں۔
ایس پی کینٹ زنیر احمد چیمہ نے بتایا کہ کارروائی کے دوران تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے دو کا تعلق ہمسایہ ملک افغانستان سے ہے، مرکزی ملزم سلیم اسلحہ کی نوک پر شہریوں سے موبائل فونز چھینتا تھا، اور قاری عبید الرحمان ملزم سلیم سمیت دیگر ملزمان سے مسروقہ موبائل فونز خریدتا تھا، جب کہ ملزم عارف جمیل جو کہ آئی ٹی ایکسپرٹ ہے موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی چینج کرتا تھا، اور وہ موبائل فون کے لاک کھولنے کا بھی ماہر ہے، ای ایم آئی ای نمبرز چینج کرنے اور لاک کھولنے کے بعد موبائل فونز ہمسایہ ملک افغانستان اسمگل کئے جاتے تھے۔
حکام نے بتایا کہ ملزمان پنجاب، کراچی اور دیگر بڑے شہروں سے بھی مسروقہ موبائل وصول کرتے تھے، اور ان ملزمان کی نشاندہی پر دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے، ملزمان کے قبضہ سے 66 چھینے گئے موبائل فونز، 3 لیپ ٹاپ، آئی پیڈ، موبائل اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑی اور مجموعی طور پر 9 لاکھ 25 ہزار روپے برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مرکزی ملزم سلیم کو رواں ماہ کے 3 تاریخ کو حیات آباد سے پولیس مقابلے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، اور وہ ان دنوں سنٹرل جیل پشاور میں قید ہے، مصدقہ اطلاعات ملنے پر ملزم سلیم کو سنٹرل جیل سے تفتیش کے لئے نکالا گیا تھا، ملزم سے مزید اہم انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔
ایس پی کینٹ کے مطابق ملزمان کا دیگر وارداتوں سمیت پہاڑی پورہ میں خونی راہزنی کا بھی انکشاف ہوا ہے، یہ واقعہ 14 اگست کو ہوا تھا، جب واردات کے دوران شہری فیاض کو مزاحمت پر قتل کیا گیا تھا۔