پاکستانی ہدایتکاروں کوبہت محنت کی ضرورت ہے مہیش بھٹ
کسی پر تنقید نہیں کررہا،ابھی ایسی معیاری فلمیں نہیں بن رہیں جن کے توقع ہے مہیش بھٹ
بھارتی ہدایتکاررمہیش بھٹ نے کہاہے کہ پاکستان میں اب بھی اس معیارکی فلمیں نہیں بن رہیں۔
جس کی امیدکی جارہی تھی اب بھی پاکستانی فلم ڈائریکٹرزکوبہت محنت کی ضرورت ہے تمام فنکاراورفلم ڈائریکٹرزمیرے دوست ہیں میں کسی پرتنقیدنہیں کررہادوست وہ ہی ہوتوہے جوخوبیوں اورخامیوں پرنظررکھے اورآگاہ کرے ان خیالات کااظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیاانکاکہنا تھاکہ فنکار،شاعر،ادیب اورقلمکارکاسیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوتاوہ امن کا پیمبر ہوتا ہے اوردنیابھرمیں اپنے ملک کی نمائندگی کرتاہے۔
اس لیے ہندوپاک کی سرکارکوفنون لطیفہ سے وابستہ افرادکے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی برتنی چاہیئے اوراگرپاکستان میں نئے آئیڈیازہیں توہندوستان کے فلم ڈائریکٹرزکوآگاہ کریں اورہندوستان کے فلم ڈائریکٹرزکوچاہیے کہ وہ پاکستان کے فلم ڈائریکٹرزکوسپورٹ کریں دونوں ممالک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے اگرمشترکہ فلمیں ایک مرتبہ پھربنیں توعوام کومعیاری موویزدیکھنے کوملیں گی ایک ہی کہانی کوبارباردہرایاگیاتولوگ تنگ آجائینگے ۔
جس کی امیدکی جارہی تھی اب بھی پاکستانی فلم ڈائریکٹرزکوبہت محنت کی ضرورت ہے تمام فنکاراورفلم ڈائریکٹرزمیرے دوست ہیں میں کسی پرتنقیدنہیں کررہادوست وہ ہی ہوتوہے جوخوبیوں اورخامیوں پرنظررکھے اورآگاہ کرے ان خیالات کااظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیاانکاکہنا تھاکہ فنکار،شاعر،ادیب اورقلمکارکاسیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوتاوہ امن کا پیمبر ہوتا ہے اوردنیابھرمیں اپنے ملک کی نمائندگی کرتاہے۔
اس لیے ہندوپاک کی سرکارکوفنون لطیفہ سے وابستہ افرادکے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی برتنی چاہیئے اوراگرپاکستان میں نئے آئیڈیازہیں توہندوستان کے فلم ڈائریکٹرزکوآگاہ کریں اورہندوستان کے فلم ڈائریکٹرزکوچاہیے کہ وہ پاکستان کے فلم ڈائریکٹرزکوسپورٹ کریں دونوں ممالک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے اگرمشترکہ فلمیں ایک مرتبہ پھربنیں توعوام کومعیاری موویزدیکھنے کوملیں گی ایک ہی کہانی کوبارباردہرایاگیاتولوگ تنگ آجائینگے ۔