دورہ بنگلہ دیش کے لیے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا
امام الحق، مڈل آرڈر بیٹر کامران غلام اور آف اسپنر بلال آصف اعلان کردہ 20 رکنی اسکواڈ میں شامل
قومی سلیکٹرز نے بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا ہے۔
اوپنر امام الحق، مڈل آرڈر بیٹر کامران غلام اور آف اسپنر بلال آصف اعلان کردہ 20 رکنی اسکواڈ کا حصہ بن گئے ہیں۔ ان تین کھلاڑیوں کو حارث رؤف، عمران بٹ، شاہنواز دھانی اور یاسر شاہ کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
قائد اعظم ٹرافی میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر امام الحق کو دوبارہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بنالیا گیا ہے۔ انہوں نے چار میچز کی پانچ اننگز میں 488 رنز بنائے ہیں، جس میں ایک ناقابل شکست ڈبل سنچری بھی شامل ہے۔ امام الحق نے اپنا گیارہواں اور آخری ٹیسٹ نومبر/دسمبر 2019 میں ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا تھا۔
اُدھر بلال آصف کو یاسر شاہ کی جگہ اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یاسر شاہ انگوٹھے کی انجری کا شکار ہیں۔ انہیں نیشنل ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کے دوران انگوٹھے پر گیند لگ گئی تھی۔ آف اسپنر نے پانچ ٹیسٹ میچز میں 16 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
دورہ ویسٹ انڈیز سے محروم رہنے والے کامران غلام دوبارہ قومی اسکواڈ میں واپس آگئے ہیں۔ وہ 2020-21 کے سیزن میں قائد اعظم ٹرافی کے ریکارڈ 1,249 رنز بنانے کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے لیے اسکواڈ میں شامل تھے۔ وہ اس وقت پاکستان شاہینز کے ساتھ سری لنکا میں ہیں جہاں انہوں نے بارش سے متاثرہ دو میچز کی دو اننگز میں 58 ناٹ آؤٹ اور 45 رنز بنائے۔
چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم کا کہنا ہے کہ ہم نے ٹیم انتظامیہ سے مشاورت اور حریف ٹیم کے ممکنہ اسکواڈ اور کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئےاس اسکواڈ کا انتخاب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ ہمارے پاس پہلے ہی چار فرنٹ لائن فاسٹ باؤلرز ہیں، لہٰذا ہم نے حارث رؤف اور شاہنواز دہانی کو ٹی ٹونٹی سیریز کے بعد پاکستان واپس بلالیا ہے تاکہ وہ قائد اعظم ٹرافی کھیلیں اور آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ کی تیاری کرسکیں۔ ان فارم امام الحق نے عمران بٹ کی جگہ لی ہے، جنہوں نے 10 ٹیسٹ اننگز میں 17.8 کی اوسط سے رنز بنائے تھے۔
دورہ بنگلہ دیش کے قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، عابد علی، اظہر علی، بلال آصف، فہیم اشرف، فواد عالم، حسن علی، امام الحق، کامران غلام، محمد عباس، محمد نواز، نسیم شاہ، نعمان علی، ساجد خان، سرفراز احمد، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی اور زاہد محمود شامل ہیں۔
سیریز کے میچز چٹاگانگ (26-30 نومبر) اور ڈھاکہ (4-8 دسمبر) میں کھیلے جائیں گے۔
اوپنر امام الحق، مڈل آرڈر بیٹر کامران غلام اور آف اسپنر بلال آصف اعلان کردہ 20 رکنی اسکواڈ کا حصہ بن گئے ہیں۔ ان تین کھلاڑیوں کو حارث رؤف، عمران بٹ، شاہنواز دھانی اور یاسر شاہ کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
قائد اعظم ٹرافی میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر امام الحق کو دوبارہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بنالیا گیا ہے۔ انہوں نے چار میچز کی پانچ اننگز میں 488 رنز بنائے ہیں، جس میں ایک ناقابل شکست ڈبل سنچری بھی شامل ہے۔ امام الحق نے اپنا گیارہواں اور آخری ٹیسٹ نومبر/دسمبر 2019 میں ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا تھا۔
اُدھر بلال آصف کو یاسر شاہ کی جگہ اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یاسر شاہ انگوٹھے کی انجری کا شکار ہیں۔ انہیں نیشنل ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کے دوران انگوٹھے پر گیند لگ گئی تھی۔ آف اسپنر نے پانچ ٹیسٹ میچز میں 16 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
دورہ ویسٹ انڈیز سے محروم رہنے والے کامران غلام دوبارہ قومی اسکواڈ میں واپس آگئے ہیں۔ وہ 2020-21 کے سیزن میں قائد اعظم ٹرافی کے ریکارڈ 1,249 رنز بنانے کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے لیے اسکواڈ میں شامل تھے۔ وہ اس وقت پاکستان شاہینز کے ساتھ سری لنکا میں ہیں جہاں انہوں نے بارش سے متاثرہ دو میچز کی دو اننگز میں 58 ناٹ آؤٹ اور 45 رنز بنائے۔
چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم کا کہنا ہے کہ ہم نے ٹیم انتظامیہ سے مشاورت اور حریف ٹیم کے ممکنہ اسکواڈ اور کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئےاس اسکواڈ کا انتخاب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ ہمارے پاس پہلے ہی چار فرنٹ لائن فاسٹ باؤلرز ہیں، لہٰذا ہم نے حارث رؤف اور شاہنواز دہانی کو ٹی ٹونٹی سیریز کے بعد پاکستان واپس بلالیا ہے تاکہ وہ قائد اعظم ٹرافی کھیلیں اور آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ کی تیاری کرسکیں۔ ان فارم امام الحق نے عمران بٹ کی جگہ لی ہے، جنہوں نے 10 ٹیسٹ اننگز میں 17.8 کی اوسط سے رنز بنائے تھے۔
دورہ بنگلہ دیش کے قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، عابد علی، اظہر علی، بلال آصف، فہیم اشرف، فواد عالم، حسن علی، امام الحق، کامران غلام، محمد عباس، محمد نواز، نسیم شاہ، نعمان علی، ساجد خان، سرفراز احمد، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی اور زاہد محمود شامل ہیں۔
سیریز کے میچز چٹاگانگ (26-30 نومبر) اور ڈھاکہ (4-8 دسمبر) میں کھیلے جائیں گے۔