شام جھڑپوں اور بمباری میں 27افراد ہلاک 20 فوجیوں کو باندھ کر مارا گیا

لخدربراہیمی نے بحران کے حل کیلیے مشن شروع کردیا، قاہرہ میں ترکی ،سعودی عرب اورایران کے وفودسے ملاقاتیں۔


AFP September 11, 2012
لخدربراہیمی نے بحران کے حل کیلیے مشن شروع کردیا، قاہرہ میں ترکی ،سعودی عرب اورایران کے وفودسے ملاقاتیں، فوٹو: اے ایف پی

شام کے مختلف شہروں میں جھڑپوں اورسرکاری فضائیہ کی بمباری میں پیرکے روزکم ازکم 27 افرادہلاک ہوگئے۔

جبکہ حلب میں فری سیریئین آرمی نے ہنونوکے فوجی اڈے پر لڑائی کے دوران گرفتارکیے گئے20 سرکاری فوجیوں کوباندھ کرگولیاں ماردیں۔ان کی لاشیں فٹ پاتھ پرایک قطارمیں رکھ کرتصاویرانٹرنیٹ پرجاری کردی گئیں۔ ادھراقوام متحدہ کے ایلچی لخدربراہیمی نے خطے کے پہلے دورے کے دوران اعتراف کیا ہے کہ ان کا کام ''بہت مشکل''ہے۔انھوں نے یہ بیان قاہرہ میں ترکی ،سعودی عرب، اورایران کے وفودسے ملاقاتوں کے بعد دیاہے۔

ان ملاقاتوں میں بحران کے حل کیلیے تجاویزپرتبادلہ خیالات کیاگیا۔ادھرشام کے منحرف جنرل مناف طلاس نے پیرس میں کہاہے کہ وہ فرانسیسی خفیہ ایجنٹوں کی مدد سے ملک سے فرارہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے شام میںجنگی جرائم کے مرتکب افرادکوکٹہرے میں لانے پرزوردیاہے۔ہیگ میں اگلے ہفتے فرینڈزآف سیریاگروپ کا اجلاس ہورہاہے جس میں دمشق حکومت کے خلاف اقدامات پرغورکیاجائے گا۔اس اجلاس میں 50سے 60ملکوں کی شرکت متوقع ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں