ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ برقرار

ڈھائی ارب ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی آمد برقرار رہنے اور ریگولیٹری اقدامات سے ڈالر ایک بار پھر تنزلی سے دوچار

ڈھائی ارب ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی آمد برقرار رہنے اور ریگولیٹری اقدامات سے ڈالر ایک بار پھر تنزلی سے دوچار۔(فوٹو: فائل)

حکومت کی جانب سے کیے گئے ریگولیٹری اقدامات اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں آنے والی ترسیلات زر کی بدولت ڈالر کی یک طرفہ اڑان رک گئی ہے۔

زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ماہوار بنیادوں پر ڈھائی ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی آمد برقرار رہنے اور ریگولیٹری اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں جس سے آج ڈالر ایک بار پھر تنزلی سے دوچار رہا۔


حکومت کی جانب سے درآمدات کی مد میں جی ڈی پی کے 25 فیصد حصے کو ادائیگیوں کے لیے، ترسیلات زر کی رقم روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں آنے والی رقم اور برآمدی آمدنی کے استعمال سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی یک طرفہ اڑان رک گئی۔ منگل کو اتارچڑھاؤ کے باوجود ڈالر کے انٹربینک ریٹ 175 روپے سے نیچے آگئے۔

یہ بھی پڑھیے : اکتوبر میں اوورسیز پاکستانیوں سے 2.5 ارب ڈالر پاکستان موصول

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کی زد میں رہی، تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 41 پیسے کی کمی سے 174روپے 88 پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ بھی ڈالر کی قدر 80 پیسے کی کمی سے 177 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
Load Next Story