بجلی اورگیس چوری سے خزانہ خالی ہوگیا سپریم کورٹ
سخت سزائیں دینے تک نظام ٹھیک نہیں ہوگا، جسٹس عظمت، ملزم کی مشروط ضمانت منظور
سپریم کورٹ نے ملک میںگیس اور بجلی چوری کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ گیس اور بجلی کی چوری سے خزانہ خالی پڑا ہے، کارخانے بند اورگھروںکے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں۔
یہ آبزرویشن گیس چوری کے ایک ملزم کی درخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پر دی گئی۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بجلی اورگیس کی چوری کا سلسلہ نہیں رکے گا تو مالی مسائل ختم نہیں ہوسکتے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ جب تک گیس چوری میںملوث ملزمان کوپکڑکر سخت سزائیں نہیں دی جائیںگی اس وقت تک نظام ٹھیک نہیں ہوگا، اکثر لوگوں کو گیس چوری کے الزام میں پکڑکرپیسے لے لیے جاتے ہیں اور چھوڑ دیا جاتا ہے جس سے ملک کا یہ حال ہوچکا ہے۔
عدالت نے چوری میں ملوث شوکت اسٹیل ورکس گوجرانوالہ کے مالک شوکت علی کی درخواست ضمانت مشروط طور پر منظورکرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایت کی کہ اگر ملزم11فروری تک 75لاکھ روپے نقد جمع کرائے تو 10 لاکھ کے مچلکوں پر انھیں ضمانت پر رہا کر دیا جائے۔ جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اسلام آبادہائیکورٹ میں ملازمین کی بھرتیوںکے خلاف دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات مستردکردیے اور مقدمہ ابتدائی سماعت کیلیے منظورکر لیااور گریڈ ایک سے 21 تک بھرتیوں میں مبینہ بے قاعدگیوں کے الزامات پر رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ سے 15 روز میں جواب طلب کر لیا۔
یہ آبزرویشن گیس چوری کے ایک ملزم کی درخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پر دی گئی۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بجلی اورگیس کی چوری کا سلسلہ نہیں رکے گا تو مالی مسائل ختم نہیں ہوسکتے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ جب تک گیس چوری میںملوث ملزمان کوپکڑکر سخت سزائیں نہیں دی جائیںگی اس وقت تک نظام ٹھیک نہیں ہوگا، اکثر لوگوں کو گیس چوری کے الزام میں پکڑکرپیسے لے لیے جاتے ہیں اور چھوڑ دیا جاتا ہے جس سے ملک کا یہ حال ہوچکا ہے۔
عدالت نے چوری میں ملوث شوکت اسٹیل ورکس گوجرانوالہ کے مالک شوکت علی کی درخواست ضمانت مشروط طور پر منظورکرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایت کی کہ اگر ملزم11فروری تک 75لاکھ روپے نقد جمع کرائے تو 10 لاکھ کے مچلکوں پر انھیں ضمانت پر رہا کر دیا جائے۔ جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اسلام آبادہائیکورٹ میں ملازمین کی بھرتیوںکے خلاف دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات مستردکردیے اور مقدمہ ابتدائی سماعت کیلیے منظورکر لیااور گریڈ ایک سے 21 تک بھرتیوں میں مبینہ بے قاعدگیوں کے الزامات پر رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ سے 15 روز میں جواب طلب کر لیا۔