اسٹیل مل میں 82 کروڑ کی کرپشن نیب نے 3 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی

سابق چیئرمین معین آفتاب ودیگرافرادشامل ہیں،پختونخواپولیس کیلیے اسلحہ خریداری میںبدعنوانی کی تحقیقات کی جائے گی

پاکستان ریلوے میں30لاکھ ڈالرکرپشن پرسابق جی ایم سعیداختر،سابق ڈائریکٹراحسن محمودکیخلاف بھی ریفرنس دائرکیاجائیگا۔ فوٹو: فائل

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان اسٹیل مل میں کرپشن اور بدعنوانی کے الزام میں ملز کے سابق چیئرمین معین آفتاب سیت دیگر افراد کیخلاف 3ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دیدی ہے۔

چیئرمین نیب چوہدری قمر الزمان کی زیرصدارت جمعرات کو نیب ہیڈکوارٹرز میں ایگزیکٹو بورڈ کااجلاس ہوا جس میں اسٹیل مل میں کرپشن، مالی بے ضابطگیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کی تحقیقاتی رپورٹس پیش کی گئیں۔اسٹیل مل میں کرپشن اوربدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات 4سال سے جاری تھی،نیب بورڈنے ان تحقیقات کی روشنی میں 3ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی ہے۔پہلا ریفرنس اسٹیل مل میں خام مال کی خریداری میں مبینہ کرپشن سے متعلق ہے ،یہ ریفرنس سابق چیئرمین معین آفتاب اور ڈائریکٹرکمرشل ثمین اصغر ودیگر افرادکیخلاف دائر کیا جائے گا ۔ دوسرا ریفرنس اسٹیل مل کی مصنوعات کم قیمت پر بیچنے اور نجی فرم کو غیر قانونی فائدہ پہنچانے کے الزام میں دائرکیا جائیگا۔




تیسرے ریفرنس میں سابق ڈائریکٹر پر فری کریڈٹ اسیکم کو غیر قانونی طریقے سے توسیع دینے کاالزام ہے، اس سے قومی خزانے کوایک کروڑ36لاکھ کا نقصان ہوا تھا۔ تینوں ریفرنسوں میں کرپشن اورقومی خزانے کومجموعی طور پر نقصان کی رقم82کروڑ سے زائد ہے۔ نیب اعلامیہ کے مطابق پاکستان ریلوے میں کرپشن کے الزام میں سابق ایم جی آپریشن سعید اختر اور سابق ڈائریکٹر پلاننگ احسن محمود پر30لاکھ 78ہزار امریکی ڈالرکی بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ نیب بورڈ نے خیبرپختونخوا پولیس کیلیے اسلحہ اورگاڑیوںکی خریداری میں کرپشن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں سابق آئی جی خیبرپختونخوا، ممبران پرچیزکمیٹی،پولیس افسران اور دیگر کیخلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی ہے ۔
Load Next Story