طالبان نے 130 خواتین کو فروخت کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا
ملزم خواتین کو شادی کے نام پر اسمگل کر دیتا تھا، طالبان پولیس چیف
افغان طالبان نے شادی کے نام پر 130 خواتین کو فروخت کرنے والے شخص کو جوزجان سے حراست میں لے لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے جوزجان کے پولیس چیف دام اللہ سراج نے بتایا کہ غریب خواتین کو شادی کے نام پر فروخت کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
طالبان کے پولیس چیف کا مزید کہنا تھا کہ ملزم ایسی غریب خواتین کو جھانسہ دیتا تھا جو اپنے حالات بہتر کرنے کی کوششیں کر رہی تھیں۔ یہ شخص خواتین کو شادی کے لیے دوسرے صوبے لے جاتا اور وہاں غلاموں کی طرح بیچ دیتا تھا۔
پولیس چیف دام اللہ سراج نے انکشاف کیا کہ ملزم نے اب تک شادی کے نام پر 130 خواتین کو اسمگل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ چالاک ملزم کے نیٹ ورک کی تلاش جاری ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : قائم مقام افغان وزیرخارجہ کا امریکا کوخط،اثاثوں کی بحالی کا مطالبہ
طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے غربت میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے اور شہری اپنی املاک سمیت لڑکیوں اور بچیوں کو بھی فروخت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ سب سے برے حالات اُن خواتین کے ہیں جو اپنے خاندان کی واحد کفیل ہیں۔
طالبان نے اس صورت حال کا ذمہ دار افغانستان کے غیر ملکی بینکوں میں اثاثوں کو منجمد کرنے کو ٹھہراتے ہوئے کئی بار عالمی قوتوں سے فنڈز کی فراہمی اور اثاثوں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے جوزجان کے پولیس چیف دام اللہ سراج نے بتایا کہ غریب خواتین کو شادی کے نام پر فروخت کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
طالبان کے پولیس چیف کا مزید کہنا تھا کہ ملزم ایسی غریب خواتین کو جھانسہ دیتا تھا جو اپنے حالات بہتر کرنے کی کوششیں کر رہی تھیں۔ یہ شخص خواتین کو شادی کے لیے دوسرے صوبے لے جاتا اور وہاں غلاموں کی طرح بیچ دیتا تھا۔
پولیس چیف دام اللہ سراج نے انکشاف کیا کہ ملزم نے اب تک شادی کے نام پر 130 خواتین کو اسمگل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ چالاک ملزم کے نیٹ ورک کی تلاش جاری ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : قائم مقام افغان وزیرخارجہ کا امریکا کوخط،اثاثوں کی بحالی کا مطالبہ
طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے غربت میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے اور شہری اپنی املاک سمیت لڑکیوں اور بچیوں کو بھی فروخت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ سب سے برے حالات اُن خواتین کے ہیں جو اپنے خاندان کی واحد کفیل ہیں۔
طالبان نے اس صورت حال کا ذمہ دار افغانستان کے غیر ملکی بینکوں میں اثاثوں کو منجمد کرنے کو ٹھہراتے ہوئے کئی بار عالمی قوتوں سے فنڈز کی فراہمی اور اثاثوں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔