گرمیوں میں لوڈشیڈنگ کم ہوگی دباؤ پر بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائیں گے عابد شیر علی

سندھ میں ایازسومرواورالطاف انڑکے حلقوں میں 99.2 فیصد بجلی چوری کی جارہی ہے،عابد شیر علی

کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بجلی چوری کرکے پیسکوکودینے کے شواہدملے ہیں، وزیرمملکت کاایکسپریس کوانٹرویو۔ فوٹو: فائل

وزیر مملکت برائے پانی وبجلی چوہدری عابدشیرعلی نے کہاہے کہ حکومت آئی ایم ایف سمیت کسی بیرونی مالیاتی ادارے کے دباؤمیں آکربجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائے گی۔

کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بجلی چوری کرکے پیسکوکوفراہم کرنے کے شواہدملے ہیں جس کی انکوائری جاری ہے، گرمیوں میں ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کادورانیہ صرف 6 سے 8 گھنٹے تک رہ جائیگا، پرویزخٹک کو پختونخوا میں پاور پلانٹ لگانے سے کسی نے نہیں روکا، سندھ میں ایازسومرو اور الطاف انڑکے حلقوں میں99.2فیصدبجلی چوری کی جارہی ہے، بجلی چوروں اوران کی سرپرستی کرنے والے اراکین پارلیمنٹ اورسیاسی وڈیروں کوبے نقاب کرنی کے سلسلے کا آغازآج سے باقاعدہ پریس کانفرنس سے شروع کردوںگا، رواں سال کے آخرتک گھریلوصارفین کیلیے گیس لوڈشیڈنگ مکمل ختم ہوجائیگی، بجلی اورگیس چوروں کے خلاف ایف آئی اے کے خصوصی سیل نے مجموعی طورپر418بجلی وگیس چور اور ان کے معاون واپڈا افسران واہلکارپکڑے، چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران پیچیدگیوںسے بچنے کیلیے وزیراعظم سے منظوری کے بعد واپڈااپنی خصوصی فورس تشکیل دے گاجسے بغیر وارنٹ بجلی چوروںکوپکڑنے اورسلاخوں کے پیچھے بند کرنیکا اختیار حاصل ہوگا۔




جمعرات کواپنے دفتر میں ''ایکسپریس'' کو دیے گئے انٹرویومیں عابدشیرعلی نے کہاکہ ملک کاسب سے بڑاایشوپانی کابحران ہے جوپاکستان کو صحرابناسکتاہے، ہنگامی بنیادوں پرڈیم بنانے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔انھوں نے کہاکہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بجلی چوری کوناقابل ضمانت جرم بنا دیاہے اب بجلی چور کوبغیر وارنٹ گرفتارکیاجاسکے گاجبکہ بجلی چوری کی سزائیںبھی بڑھادی گئی ہیں، بجلی چور کو 2سے 3 سال قیداور10سے20 لاکھ روپے جرمانہ کیاجائے گا۔ انھوں نے کہاکہ سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ذمے25 ارب روپے واجبات ہیں وہاںآج ( جمعے کو) باقاعدہ پریس کانفرنس کر کے ان سیاستدانوں اور وڈیروں کے نام پبلک کروںگاجن کے زیر اثر علاقوں میں بجلی چوری انتہا پر ہے۔ اسی طرح کوئٹہ میں بھی70ارب روپے ٹیوب ویلوں کے بقایاجات ہیں۔

ایک سوال پر وزیرمملکت نے کہا کہ ہماری حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد 503ارب روپے کے سرکلرقرضوں کی ادائیگی کی گئی مگراب پھر سرکلر قرضے 190 ارب روپے تک پہنچ گئے،81ارب پچھلی حکومت کے ہمارے حصے میں آئے ہیں جبکہ ڈسکوزکے ذمے بھی 65ارب روپے بقایاجات ہیں۔انہوںنے کہاکہ جن علاقوں میں بجلی کے بل اداکیے جائیں گے وہاں لوڈشیڈنگ کم اورجہاں بجلی چوری ہورہی ہے وہاں لوڈشیڈنگ زیادہ ہوگی۔ ایک سوال پرعابدشیر علی نے کہاکہ سندھ طاس معاہدے سے پاکستان اس حدتک فائدہ نہیں حاصل کرسکاہمیں وہاں پاورپلانٹ لگاکربجلی بنانی چاہیے تھی لیکن ہم نے مجرمانہ غفلت کے تحت ایسانہیں کیا۔

Recommended Stories

Load Next Story